نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان بھارتی وزارت خارجہ وکاس سوارپ نے کہا ہے کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نے پاکستان کے خط کا جواب 19 اگست کو دیدیا تھا۔ میڈیا بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت دہشت گردی پر نتیجہ خیز مذاکرات چاہتی ہے۔ مزید بات چیت شملہ معاہدے اور لاہور ڈیکلریشن 2004 کے تحت مشترکہ بیان پر ہی ہوگی۔ سرحد پار دہشت گردی کا خاتمہ اور پاکستان کی جانب سے تشدد کی پالیسی مذاکرات کا ایجنڈا ہے۔وکاس سواروپ نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ تعلقات پر سرحد پار دہشتگردی کے اثرات سے انکار نہ کرے، جلد پاکستان اس مرکزی اور اہم حقیقت کو تسلیم کر لے گا اسی طرح پاکستان اور بھارت کے تعلقات آگے بڑھ سکتے ہیں،دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے، دہشت گردوںکو پناہ گاہوں کی فراہمی، اچھے اور برئے دہشتگردوں میں فرق خطے میں امن اور استحکام کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے سوال کے جواب میں وکا س سوراپ نے کہاکہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے، دہشتگردوںکو پناہ فراہم کرنا، اچھے اور برئے دہشتگردوں میں فرق ہمارے خطے میں امن اور استحکام کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔
پاکستان سے مزید بات چیت شملہ معاہدے اعلان لاہور کے تحت ہی ہوگی: بھارت
Aug 27, 2016