کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے علاقے دہلی کالونی کے قریب گذشتہ روز نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل وائوڈا کی گاڑی پر فائرنگ کر دی تاہم وہ محفوظ رہے۔ بتایا گیا ہے کہ فیصل وائوڈا نیب آفس میں پیش ہونے کے بعد واپس گھر جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر حملہ کیا مگر فیصل وائوڈا کے گارڈز کی جوابی فائرنگ پر فرار ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایس ایم جی کے 4 اور نائن ایم ایم کے 3 خول ملے ہیں۔ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ دوسری طرف فیصل وائوڈا نے نجی ٹی وی کو حملے کے حوالے سے بتایا کہ ان کی گاڑی بم پروف ہے۔ سکیورٹی ساتھ تھی ورنہ آج مار دیا جاتا۔ گاڑی پر 6 گولیاں فائر ہوئیں تاہم اللہ کے فضل و کرم سے میں بالکل محفوظ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس میں نیب کو دستاویزی ثبوت پیش کردیے۔ کچھ عرصے سے کرپشن کے انکشافات کررہا ہوں اور ثبوت دے رہا ہوں، اسی لئے مجھے ٹارگٹ کیا گیا۔نیب حکام نے پاکستان اور اداورں کی مدد کے لیے کہا انہوں نے کہا کہ بیرون ملک دولت کو واپس لانے میں نیب کی مدد کروں گا۔ پلاٹوں سے متعلق دستاویزات بھی نیب کو دی ہیں۔ نیب نے مجھے پابند کیا ہے۔ میڈیا سے کوئی ثبوت شیئر نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ الزامات لگے کہ میں نے سرکاری زمین حاصل کی، نیب کو بتا دیا کہ اگر زمین حاصل کی ہے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گولی مارنے سے یا آواز بند کرانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شک سندھ حکومت، وفاق اور ایم کیو ایم پر ہے لیکن تحقیقات چاہتا ہوں، مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج ہونے نہیں دوں گا۔ دریں اثناء چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے فیصل وائوڈا کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل وائوڈا پانامہ لیکس سے متعلق نیب میں شواہد جمع کرا کر واپس آ رہے تھے ان پر حملے کی ٹائمنگ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز واقعہ کے تمام پہلوئوں کی تحقیقات کرے اور حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان دشمن عناصر کے خلاف پہلے بھی آواز بلند کی ہے آئندہ بھی کریں گے۔ ٹویٹر پر عمران خان نے کہا کہ فیصل واوڈا پر حملے میں دو گروپ ہی ملوث ہوسکتے ہیں۔ ایک وہ جو شریف فیملی کیخلاف پانامہ لیکس کی تحقیقات نہیں چاہتا دوسرا وہ جو کراچی میں انارکی چاہتا ہے۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصل وائوڈا نے جن لوگوں پر شک کا اظہار کیا، وہ ان کا حق ہے، ہم ان پر حملے کی تحقیقات کررہے ہیں، ملوث لوگوں کو سامنے لائینگے،تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔