اسلام آباد / گوجرانو (صباح نیوز+ آئی این پی) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سراسیمگی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں۔ پاکستان افغان جنگ پاک سرزمین پر نہیں لڑے گا۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹھنڈے دل سے صورتحال کا تجزیہ کرنا ہو گا۔ پاکستان امریکہ سے بات چیت جاری رکھے گا۔ دریں اثناءہفتہ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ 2013 ءمیں بجلی کی پیداوار12 ہزار میگاواٹ جبکہ 2017 ءمیں 19ہزار میگاواٹ ہے، حکومت کی کوششوں سے کراچی کی روشنیاں بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں ، پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ وزیردفاع نے کہا کہ پاکستان میں پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام سے گیس کی صورتحال بہتر ہوئی ،محمد نوازشریف کی ذاتی کوششوں سے 36ارب ڈالر کے توانائی منصوبے سی پیک کا حصہ بنے ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں 4سال میں 1200ارب روپے سے سڑکوں کی تعمیر شروع ،2013سے پہلے کئی ملکی سرمایہ کار بھ سرمایہ کاری کےلئے آمادہ نہیں تھے جبکہ 2013کے بعد حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسی سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ، بنیادی ڈھانچے اور سڑکوں کی تعمیر پاکستان میں مستقبل کی سرمایہ کاری ہے ۔خرم دستگیر نے کہا کہ امریکہ نے 2001کے بعد پاکستان کو کسی قسم کی تجارتی مراعات نہیں دی ، مستحکم جمہوریت اور ابھرتی معیشت ہی پاکستان کا مضبوط دفاع ہے، ملک میں دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ہمارا یقین ہے کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف جلد چین کا دورہ کریں گے، نوازشریف کی قیادت میں پاکستان شنگھائی تعاون تنطیم کا مکمل رکن بنا، پاکستان نے پہلی مرتبہ روس کےساتھ دفاعی مشقیں کی ہیں، ہم امریکہ کےساتھ حقائق کی بنیاد پر کام کرنے کو تیار ہیں۔