بھارت کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے، شاہ محمود: سیکرٹری جنرل او آئی سی، ترک ہم منصب کو فون

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر/ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے ان سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے ان سے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر بھارت کی جانب سے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو نماز عید اور نماز جمعہ تک ادا نہیں کرنے دی گئی ۔ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے تاکہ حقائق دنیا کے سامنے نہ آ سکیں ۔بھارت نے اپوزیشن کے وفد کو جو راہول گاندھی کی قیادت میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال ملاحظہ کرنا چاہتا تھا اسے سری نگر ائیرپورٹ سے واپس جانے پر مجبور کر دیا گیا ۔ان حالات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمان او آئی سی کی طرف نظریں جمائے بیٹھے ہیں ۔ او آئی سی سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر اپنا موثر کردار ادا کرنے کی توقع رکھتے ہیں ۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس ساری صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی نے اس سلسلے میں پہلے بھی او آئی سی کنٹکٹ گروپ کا اجلاس طلب کیا تھا اور اب بھی ہم اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نہتے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر ترک کلارک کے مشکور ہیں۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت دنیا کی کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے لیکن ہم بھارت کو واضح پیغام دیتے ہیں ہم کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہیں۔ مودی کی پالیسی انتہا پسند ہندو جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نظریہ ہے، اس نے کشمیر کے معاملے پر تاریخی غلطی کر دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کی مودی سے بڑی زبردست گفتگو ہوئی۔ مودی نے تاثر دینے کی کوشش کی کہ کشمیر میں حالات درست ہیں لیکن ٹرمپ نے کہا اگر معاملہ دوطرفہ ہے تو ستر سال سے حل کیوں نہیں ہوا؟ انہوں نے ایک بار پھر ثالثی کا اپنا موقف دہرایا، یہ بہت بڑا بھارت کے لیے دھچکا ہے۔وزیراعظم کے قوم سے خطاب بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قوم کو صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ وہ دنیا بھر میں کشمیریوں کے سفیر بنیں گے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جلال آباد میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی عملہ مکمل طور پر محفوظ ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ۔ ہم حقائق جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...