کرونا: سندھ 4پنجاب میں مزید ایک جاں بحق، 2لاکھ 78ہزار 939شفایاب

Aug 27, 2020

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال دن بدن بہتری کی جانب گامزن ہے تاہم ماہرین اب بھی خبردار کر رہے ہیں کہ خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا اور ذرا سی لاپرواہی اس وبا کی دوسری لہر کا باعث بن سکتی ہے۔ وباء کے 6 ماہ مکمل، ملک میں اب تک مجموعی کیسز 2 لاکھ 94 ہزار 394 ہیں، 2 لاکھ 78 ہزار 939 صحتیاب ہوگئے، 6 ہزار 271 لوگ جان کی بازی ہارچکے ہیں۔ 26 اگست تک ملک میں کرونا وائرس کے مزید 324 نئے کیسز آئے جبکہ 104 کیسز گزشتہ روز کے بلوچستان کے آج رپورٹ ہوئے، مجموعی طور پر آج ابھی تک 227 کیسز کا اضافہ ہوا جبکہ 5 افراد انتقال بھی کر گئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کرونا کے 201 نئے کیسز سامنے آئے، متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 28 ہزار 877 ہوگئی۔ انہوں نے مزید 4 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق، اموات 2388 ہوگئیں۔ پنجاب میں کرونا وائرس نے مزید 75 افراد کو متاثر کیا جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا۔ مجموعی کیسز 96 ہزار 466 ہوگئی۔ مجموعی اموات 2 ہزار 193 ہوگئیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے مزید 15 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ مجموعی تعداد 15 ہزار 546 تک پہنچ گئی۔ گلگت بلتستان میں 25 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ مجموعی کیسز  2 ہزار 745 تک جا پہنچے۔ آزاد کشمیر میں وائرس مزید 8 افراد متاثر، مجموعی تعداد 2 ہزار 265 تک پہنچ گئی۔ ملک میں اب تک تقریباً 95 فیصد مریض شفا پاچکے ہیں، 24 گھنٹوں میں 514 کا اضافہ ہوا۔ مجموعی طور پر شفایاب ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 78 ہزار 939 ہوگئی۔ دوسری جانب دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ38 لاکھ 34 ہزار249 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے ہلاکتیں8 لاکھ17 ہزار474  ہو گئیں۔61 ہزار 690 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ1 کروڑ 63 لاکھ77 ہزار700 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ امریکہ میں اب تک1 لاکھ81 ہزار117 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں۔ برازیل میں وائرس1 لاکھ 15 ہزار451 زندگیاں نگل چکا ہے۔ بھارت کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد جہاں 58 ہزار 570  ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ برطانیہ میں اموات کی تعداد41 ہزار433  ہوگئی۔ سعودی عرب میں وائرس سے اب تک کل اموات 3 ہزار691 رپورٹ ہوئی ہیں۔ بنگلا دیش میں کرونا وائرس نے4  ہزار28  افراد کی زندگی کا خاتمہ کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام) میں کوویڈ ریسپانس پروگرام کے متعلق اجلاس کا انعقاد ہوا، اجلاس کا بڑامقصد ڈی ایچ کیو (ضلعی ہیلتھ کوارٹر) اور ٹی ایچ کیو (تحصیل ہیلتھ کوارٹر) ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ہے۔ پی ایس ڈی پی 21-2020 میں70ارب روپے کی وفاقی مالی اعانت موجود ہے۔ اس مالی اعانت کا مقصد کوویڈ رسپانس میں وفاقی حکومت کی صوبوں کی حمایت اور منصوبہ بندی کی تیاری کا عزم شامل ہے۔ قومی صحت کی سہولت کا جائزہ وفاقی وزیر کو پیش کیا گیا۔ این سی او سی کے اجلاس میں مختلف سیاحتی مقامات اور محرم الحرام کے حوالے سے انتظامیہ کے اقدامات اور ایس او پیز پر عملدرآمد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملک میں وبا کے دوبارہ پھیلاؤ کا خطرہ درپیش ہے۔ ماسک پہننا، ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلے ضروری ہیں، محرم مجالسوں کے دوران ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے میں بہتری آئی ہے جسے عوامی تعاون کے ساتھ مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان علاقوں جہاں پر اس وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے وہاں پر اس وائرس کے حوالے سے رائج ایس او پیز کی تعمیل کے لئے انتظامی اقدامات کو تیز کریں۔

مزیدخبریں