واشنگٹن (صباح نیوز + آن لائن + اے پی پی) امریکہ میں پولیس کی سیاہ فام شہری پر فائرنگ کے خلاف پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس فائرنگ سے 3 سیاہ فام ہلاک، ایک زخمی ہو گیا۔ غیرملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق امریکی ریاست وسکونسن میں مظاہرین نے پر تشدد احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے بعد ریاست کے گورنر نے شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ مظاہرین نے وسکونسن سٹی سینٹر کو آگ لگا دی جبکہ مزید متعدد ٹرکوں اور فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ حالات قابو میں رکھنے کے لیے فوج کی تعداد کو بھی بڑھا دیا گیا۔ واضح رہے کہ پولیس نے جیکب بلیک نامی سیاہ فام شہری کو 11 گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا، جیکب کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا گولیاں لگنے سے کمر کے نیچے سے معذور ہو چکا ہے اور اب وہ کبھی نہیں چل سکے گا۔ ادھر امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے سیاہ فام شخص جیکب بلیک پر پولیس اہلکار کی فائرنگ کے واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امریکی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے مہذب انداز اختیار کریں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکمران جماعت ریپبلکن پارٹی کے کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تمام امریکی شہریوں کی طرح وہ بھی امریکہ میں نسلی تعصب کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی امن و امان کی صورتحال پر غورو فکر کر رہی ہیں۔