، عدالت کے روبرو درخواستگزار جاوید حامد کے وکیل سید ممتاز حسین بخاری نے موقف اختیار کیا کہ پی ایچ اے زون ون میں 78 لاکھ کے پودوں کا بل بنایا گیا لیکن پودے نہیں آئے، تھیلی والے پودے آئے جو غیر معیاری تھے،میوواکی جنگل میں غیر معیاری کھاد اور اجزاء کا استعمال کیاگیا،میوواکی جنگل میں تین فٹ تک مٹی ساتھ شامل کی گئی غیر میعاری اجزاء دیمک کا باعث بنے گا،استدعا ہے کہ میوواکی جنگل میں تین فٹ تک مٹی ڈالی گئی اور نکالی گئی اسکی بابت انکوائری کروائی کروانے کا حکم دیا جائے، انکوائری مکمل ہونے تک میوواکی جنگل میں لائے گئے پودوں کے واجبات کی ادائیگی روکنے کا حکم دیا جائے۔