پاکستان کا ڈنمارک کے قرآن کی بے حرمتی پر پابندی کے مجوزہ بل کا خیرمقدم

اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار) پاکستان نے ڈنمارک حکومت کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے قانون سازی کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ پاکستان، ڈنمارک کی حکومت کی جانب سے ایک بل تجویز کرنے کے مبینہ فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے، جس کے تحت قرآن پاک اور دیگر مقدس کتابیں نذرآتش کرنے کو غیر قانونی قرار دیا جائیگا، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ درست سمت کی جانب ایک قدم ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ مقدس کتابوں کی بے حرمتی اور انہیں جلانا مذہبی منافرت پر مبنی ایک سنگین فعل ہے، آزادی اظہار رائے اور احتجاج کی آڑ میں اس کی اجازت ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ انسانی حقوق کے عالمی قانون میں یہ طے ہے اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسی اشتعال انگیز کارروائیوں کو قانونی طریقے سے روکنا اور ممنوع قرار دیا جانا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے توجہ دلائی گئی کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران قرآن پاک کی بیحرمتی کے پے در پے واقعات نے دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کا مقصد عالمی برادری کے درمیان تصادم پیدا کرنا اور بین المذاہب ہم آہنگی و باہمی احترام کو نقصان پہنچانا ہے۔بیان میں بتایا گیا کہ ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکی راسمسن کے ساتھ گفتگو کے دوران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ڈنمارک کی حکومت کی جانب سے مجوزہ قانون سازی کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ بل منظور ہونے سے بین المذاہب ہم آہنگی پیدا ہوگی اور مختلف مذہبی عقائد کے حامل لوگوں کے درمیان نفرت کے ماحول کا خاتمہ ہوگا۔نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ، ڈنمارک کی حکومت کی مجوزہ قانون سازی کا خیر مقدم کرتا ہے جس میں قرآن پاک سمیت انتہائی اہمیت کے حامل مذہبی مواد کی بے حرمتی کو جرم قرار دینے پر زور دیا گیا ہے۔تفصیلا ت کے مطا بق سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس(ٹوئٹر) پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان ڈنمارک کی حکومت کی طرف سے قران پاک سمیت انتہائی اہمیت کے حامل مذہبی مواد کی بے حرمتی کو جرم قرار دینے سے متعلق مجوزہ قانون سازی کا خیر مقدم کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...