لاہور (خصوصی نامہ نگار) بادشاہی مسجد میں برٹش ہائی کمشنرجین میریٹ کی آمد پرمولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے ان کو خوش آمدید کہا اور بادشاہی مسجد کی تاریخی اہمیت اور پس منظر پر روشنی ڈالی۔ بعد ازاں مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد سے ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں حالیہ سانحہ جڑانوالہ پر بات کی گئی۔ مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد اورعلماء کرام و دیگر مذاہب عالم کے راہنماؤں کے کردار کو جو سانحہ جڑانوالہ کے حوالے سے پیش کیا گیا اس کو برٹش ہائی کمشنر نے سراہتے ہوئے کہا کہ آپ کی اس لیڈر شپ اور علماء کرام نے جو اپنا کردار ادا کیا وہ قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر مولانا آزاد نے کہا کہ اسلام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بات کرتا ہے اور آئین پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے،پاکستان ایک ریاست اور سٹیٹ ہے کسی کو سزا و جزا دینا سٹیٹ کی ذمہ داری ہے۔ مولانا آزاد نے وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ اور وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی خدمات کو بھی سراہا جو انہوں نے سانحہ جڑانوالہ کے لوگوں کے مکانات اور چرچوں کو جلد بنانے کیلئے اقدامات کئے وہ لائق تحسین ہیں۔