9 ممالک سے تعلق رکھنے والے ہارورڈ یونیورسٹی امریکہ کے38 طلباء کے ایک گروپ نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مضبوط کردار ادا کر رہا ہے۔ عالمی برادری کو پاکستان کی جانب سے دی گئی بے پناہ قربانیوں کا ادراک کرنا چاہیے۔ آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انسانی مظالم سے متعلق حقائق کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
دہشت گردی کیخلاف شروع کی جانیوالی امریکی جنگ میں امریکہ کے کہنے پر پاکستان نے اسکے فرنٹ لائن اتحادی کا کردار ادا کیا تو لامحالہ یہ جنگ پاکستان کے گلے پڑ گئی اور اس کردار کی وجہ سے ہی پاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں آیا جس میں اسکے سکیورٹی افسران اور اہلکاروں سمیت 80 ہزار سے زائد شہریوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور معیشت کا الگ نقصان ہوا۔ پاکستان بالخصوص شمالی علاقہ جات میں دہشت گردی کے واقعات کا تسلسل اب بھی جاری ہے جہاں دہشت گردوں کی باقیات اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد کارروائیوں میں مصروف ہیں جن کیخلاف پاک فوج برسر پیکار ہے اور اپنی جانیں نچھاور کر رہی ہے۔ دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں لازوال اور بے مثال ہیں جن کا اعتراف دنیا کو کرنا چاہیے اور اس کیخلاف ہونیوالی دہشت گردی کا عالمی برادری بالخصوص امریکہ کو نوٹس بھی لینا چاہیے جس کی جنگ کا خمیازہ اس کا فرنٹ لائن اتحادی پاکستان آج تک بھگت رہا ہے۔