سعودی عرب: دنیاکی 9 ویں طاقتور ترین ریاست

Aug 27, 2024

ایم ڈی طاہر جرال

ایم ڈی طاہر جرال محاذ آرائی 
 mdtahirjarral@111gmail.com 

 امریکن بزنس میگزین فوربزکا آغاز 1917 میں ہوا، یہ میگزین وقتاً فوقتاً امیر ترین، بااثر ترین افراد کا دنیا بھر سے اپنے زرائع سے سروے کر کے فہرست جاری کرتا ہے۔ حالیہ سروے میں طاقتور ترین ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے اور دس ریاستوں میں سعودی عرب کو شامل ہو گیا۔ فوربز کی اس فہرست میں پہلی مرتبہ سعودی عرب جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے۔پہلا نمبر امریکہ ، چین دوسرا روس تیسرے نمبر ہے۔ بقیہ فہرست میں جرمنی' برطانیہ ' جنوبی کوریا ' فرانس ' جاپان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ ان ممالک کی درجہ بندی معاشی و سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔سعودی عرب نواں نمبر لینے میں اس لئے کامیاب ہوا ہے کہ اس نے حالیہ برسوں میں اپنے عسکری اخراجات میں بھی اضافہ کیا ہے' جس سے اس کی دفاعی صلاحیت مزید مستحکم ہوئی ہے۔ہمیں بے حد خوشی ہوئی ہے کہ مسلمان ممالک میں سے بھی کوئی دنیا کی طاقت ور ترین ریاست کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے دنیا کے طاقتور ترین ممالک کی فہرست میں تو سعودی عرب کا نواں نمبر قرار دیا گیا ہے جبکہ مزہبی اعتبار سے دینا کے چون سے زیادہ ممالک میں سعودی عرب کا پہلا نمبر ہے کیونکہ سعودی عرب دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ و کعبہ ہے ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب آتے ہیں اور روضہ رسول اکرم، بیت اللہ شریف و دیگر مقامات مقدسہ کی زیارت حاصل کر کے اپنے نامہ اعمال میں نیکوں کا اضافہ کرتے ہیں اور پھر اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا رہ کر زندگی گزارنے کو ترجیح بناتے ہیں، کیونکہ ایک حدیث پاک کے مطابق جب کوئی مسلمان صحیح طریقے سے مناسک حج ادا کر کے لوٹتا ہے تو وہ ایسے ہی پاک اور معصوم ہوتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے والا بچہ، سعودی عرب، مسلمان ممالک میں نہایت محترم مقام رکھتا ہے بہت کم مسلمان ممالک کے ساتھ سعودی عرب کی چھوٹی موٹی مخاصمت ہوتی ہے، اور وہ بھی جب دنیا بلاکس میں تقسیم ہوتی ہے تو سعودی عرب بڑے بااثر ممالک کے بلاک میں شامل ہوتا ہے علاوہ ازیں سعودی عرب کو پوری دنیا کے مسلمان اور مسلمان ممالک احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں متحدہ عرب امارات کا دسواں نمبر ہے فوربز کے مطابق متحدہ عرب امارات دنیا کے طاقتور ترین ممالک کی فہرست میں دسواں نمبر حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے ہمیں یوں تو بے حد خوشی ہوئی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نویں اور دسویں نمبر پر جگہ بنا چکے ہیں لیکن ہمارے نزدیک خانہ نمبر 9 اور دسواں نمبر بھی کچھ اچھا نہیں ہے کیونکہ خانہ نمبر 9 والا بے اثر لاچار و مجبور قرار دیا جاتا ہے جبکہ دسویں نمبر والے کو دس نمبری کہا جاتا ہے جس کی تعریف اچھی نہیں ہے 
فوربز نے طاقت ور ترین ممالک کی فہرست میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو شامل تو کر دیا ہے لیکن اگر دنیا بھر کے مسلمانوں کی زبوں حالی دیکھی جائے، کشمیر کے مسلمانوں سے لے کر فلسطین، غزہ کے مسلمان شام و لیبا کے مسلمان ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ان کا قتل عام جاری ہے پون صدی سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل سکا بھارتی مظالم دنیا سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ان کے تمام بنیادی حقوق سلب ہیں عصمت دری کے واقعات ماورائے عدالت قتل کے واقعات، بھارتی ظلم و بربریت کی سیاہ ترین کارروائیاں ہیں پاکستان کا ایک آنکھ نہ بھانا بھی بھارتی وطیرہ ہے پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم بھی کوئی نئی بات نہیں، قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی بھی ایک خواب بن کر رہ گیا ہے فلسطین کے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام وہاں کے مسلمانوں کی اولین ترجیح ہے لیکن وہاں بھی قتل و غارت گزشتہ دس ماہ سے جاری ہے اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کا جاندار کردار مخدوش نظر آتا ہے چونکہ سعودی عرب دنیا کا نواں طاقت ور ترین ملک بن گیا ہے تو کل ایک تصویر سوشل میڈیا کے زریعے نظر سے گزری جس میں بھارت کے انتہا پسند ہندو وزیراعظم نریندر مودی کو خادم الحرمین شریفین کسی اعزاز سے نواز رہے ہیں اور مودی کمال کی مکاری کر کے سر جھکائے کھڑے ہیں ایسے جیسے وہ انتہائی فرمانبردار اور مسلمانوں کے بڑے چاہنے والے ہیں ہمیں تو حیرت ہوئی ہے یہ تصویر دیکھ کر کہ سعودی عرب تو ہمارا قبلہ کعبہ ہے ہمیں تو اس سے بڑی امیدیں ہیں مان لیتے ہیں کہ دنیا کے ممالک میں اچھے روابط ہی بہترین تعلقات کا سبب بنتے ہیں لیکن ایک ایسا حکمران جو مسلمانوں کا قاتل ہے چاہے وہ بھارتی گجرات کے ہوں یا مقبوضہ کشمیر کے، کم از کم ایسے شخص کو اس ظلم سے باز رہنے کے لئے دنیا کے نویں طاقت ور ترین ملک سعودی عرب کو بھی اسے شرم و حیا دلانی چاہیے سعودی عرب کا ہی زکر چل رہا ہے تو یہ بھی تذکرہ ضروری ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ویسے تو پاکستان تو دیکھنا پسند نہیں کرتے پچھلے دس سالہ دور اقتدار میں مودی نے پاکستان کے خلاف کیا کیا زہریلا پروپیگنڈہ نہیں کیا کبھی فالس آپریشن کے نام پر تو کبھی گلبوشن کی چڑھائی کی صورت میں پاکستان کے خلاف اقدام اٹھائے لیکن جب مودی نے شارٹ ترین سفر اختیار کرنا ہو تو اسے پاکستان کی فضائی حدود میں اڑنا اچھا لگتا ہے اس وقت اسے خیال نہیں آتا کہ میں ایک دشمن ملک کی فضاو¿ں میں سے کس منہ سے گزر رہا ہوں، تفصیل کے مطابق مودی کے طیارے نے چترال کی جانب سے پولینڈ سے بھارت واپسی پر پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پولینڈ سے نئی دلی جا رہے تھے کہ طیارہ صبح سوا 10 بجے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور 11 بج کر ایک منٹ پر بھارت میں داخل ہوا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ 46 منٹ تک پاکستان کی حدود میں رہا۔ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ چترال کے اوپر سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوا اور اسلام آباد اور لاہور کے ائیر کنٹرول ایریا سے گزرا۔ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ لاہور سے ہوتا ہوا امرتسر میں داخل ہوا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کی فضائی حدود سے گزرتے ہوئے روایت کے برعکس پاکستانی عوام اور حکومت کو خیرسگالی کا کوئی پیغام تک نہیں دیا، ھم امن کے داعی ہیں امن کو فروغ دینا ہماری اپنے ملک پاکستان کی طرح اولین ترجیح ہے ھم منفی سوچ تو نہیں رکھتے لیکن اتنا کہنے کی جسارت رکھتے ہیں کہ مودی ہمارا دشمن پون گھنٹے تک ہماری فضاو¿ں میں رہا اور اس نے خیر سگالی تک کا پیغام بھی دینا گوارہ نہیں کیا ھم وزارت خارجہ سے کہتے ہیں کہ اس معاملے میں بھارت کے ساتھ سخت ترین احتجاج کرے کہ اس نے سفارتی آداب کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے اور وزارت خارجہ اس بات کو یقینی بنانے کہ سفارتی آداب کے مغاہر کوئی بھی پاکستانی فضائی حدود میں داخل نہ ہو

مزیدخبریں