پنجاب حکومت سے پنشنرز کی گزارشات ”زنجیرعدل ہلادی ہم نے “

پروفیسر سید محمد ابرارشاہ بخاری
peerji63@gmail.com

ایک سرکاری ملازم اپنی عمر عزیز کا ایک طویل عرصہ سرکاری خدمات کی انجام دہی میں گزاردیتا ہے، یوں تو ہر سرکاری محکمے اور ادارے کے محنتی، دیانت دار، فرض شناس، بے داغ کردار کے حامل اور اچھی و نیک شہرت کے ملازمین نہ صرف اپنے ادارے اور محکمے بلکہ ملک وقوم کاپیش قیمت اثاثہ اور سرمایہ ہوتے ہیں کہ ان سب کا ملکی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ہوتا ہے لیکن خصوصاً درس و تدریس اور تعلیم کے شعبے سے وابستہ سرکاری ملازمین ہزاروں طلباءوطالبات کی تعلیمی، روحانی، اخلاقی، تہذیبی اور فکری تربیت کرنے اور ملک کیلئے بہترین افراد دینے کا فریضہ انجام دے کر اپنے تعلیم، تجربے، دانش و حکمت سے ملک کی رگوں کو خون جگر دیتے ہیں اس لئے اقبال نے کہا تھا
شیخ مکتب ہے اک عمارت گر
جس کی صنعت ہے روح انسانی
یعنی استاد معمار ہوتا ہے جو معاشرے کے افراد کی بہترین تعلیم وتربیت کرتا ہے، کم و بیش پینتیس چالیس سال یا اس اس بھی زیادہ عرصے تک پیغمبرانہ خدمات انجام دینے کے بعد جب ریٹائرمنٹ کی منزل آتی ہے تو ایک سرکاری استاد کے لئے سب سے بڑی فکر یہ ہوتی کہ اس کی عمر بھر کی خدمات کا صلہ اور معاوضہ یعنی پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی بروقت اور ماہانہ پنشن کی وصولی ماہ بہ ماہ بلا تاخیر اور بلاتعطل ہو جائے،
جن سرکاری ملازمین کا انحصار تنخواہ اور اس کے بعد پنشن پر ہوتا ہے ان کے تفکرات بھی اس لئے زیادہ ہوتے ہیں کہ انھوں نے ذاتی گھر کی تعمیر، بچوں کی تعلیم، ان کی شادیاں اور دیگر ذمہ داریوں کے اخراجات پنشن سے ہی پورے کرنے ہوتے ہیں اس لئے اگر پنشنرز کو ملنے والی مراعات کم کر دی جائیں، اسے پورے واجبات کی ادائیگی نہ ہو اور پنشن کے نئے رولز بنا کر اس کے مالی فوائد میں کمی کر دی جائے تو وہ شدید
ذہنی اذیت کا شکار ہو کر زندہ درگور ہو جاتا ہے اور بعض اوقات حقیقتاً دنیا سے ہی کوچ کر جاتا ہے۔پنجاب کے پنشنر زار باب اختیار اور اقتدار کی خدمت میں چند معروضات پیش کرنا چاہتاہوں کہ ملک کیلئے طویل خدمات سر انجام دینے والے پنشنرز کے مسائل اور معاملات پر ہمدردانہ غور کرنے کے بعد ان کے حل کیلئے فوری اور عملی اقدامات اور احکامات صادر فرمائیں گے تا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کے اس پر آشوب دور میں پنشنرز اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھ سکیں اور ان کی مالی اور معاشی پریشانیوں کا کچھ ازالہ ہوسکے۔بجٹ 2023 میں پنشنرز کی پنشن میں 5% اضافہ کیا گیا جو 01.07.2023 کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین کو admissible تھا۔
Government of the Punjab, Finance Department, NO.FD.SR-III-4-136/2023, Dated Lahore, the 18th July, 2023))
01.07.2023 سے لیکر 31.07.2023 تک ریٹائر ہونے والے ملازمین کو یہ اضا فہ مل چکا تھا۔ پھر اچانک ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اس اضافہ کو 01.08.2023 کے بعد سے وفاق اور دوسرے صوبوں کی طرز پر 17.5% کر دیا گیا جبکہ 01.08.2023 اور اس کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین کو اس اضافے سے محروم کر دیا گیا۔ 08.08.2023 کے ایک
 ریفرنس کے مطابق اضافہ% 50 ختم کر کے% 17.5 کیا گیا تھا۔(Government of the Punjab, Finance Department, Dated: Lahore, the 08th 2023,NO.FD.SR-III-4-136/2023 (
Govt. of Pakistan, Finance Department (Regulations Wing) No. F.4(1)-Reg 6/2023 Islamabad, the 05th July,2023)) 
 بجٹ 2024 ب میں پنشن میں% 15 اضافہ کیا گیا لیکن 01.07.2023 کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین کو یہ اضافہ نہیں ملا۔
Government of Pakistan, Finance Division, (regulations Wing) No. F.4 (1) Reg.6/2023, Islamabad, the 10th July,2024
((Government of the Punjab, Finance Department, NO.FD.SR-III-4-130/2024,Dated: Lahore the 12th July, 2024یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مندرجہ بالا دونوں اضافے (%17.5 اور% 15) وفاق اور دیگر تین صوبوں کے پنشنر ز کومل رہے ہیںصرف پنجاب کے پنشنرز اس سے محروم ہیں جو ان کے ساتھ سراسر نا انصافی اور زیادتی ہے۔اس کے ساتھ ہی ایک اور زیادتی جو صرف حکومت پنجاب کے سرکاری ملازمین کے ساتھ ہوئی اس کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے01.06.2023 سے پہلے حکومت پنجاب کے تمام پنشنرز کے پاس ایک آپشن تھی کہ اگر اس کے کریڈٹ پر 365 دنوں کی چھٹی(Earned Leave) ہے تو وہ ایک سال پہلے LPRلے لے یا اپنی سروس مکمل کر کے ان 365 دن کی چھٹی کے عوضLeave Encashment لے لے جو کہ12 Running Pay x پر ملا کرتی تھی لیکن نگران حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابقاس قانون کو تبدیل کر دیا گیا حالانکہ نگران حکومت کے پاس اس کا مینڈیٹ نہیں تھا۔
Government of the punjab, Finanace Department, Notification No. FD.SR.II/2-97/2019, Dated: 01.06.2023
وفاق سمیت تمام صوبوں میں Running Basic Pay x 12 Leave Encashment - پر مل رہی ہے۔ اب 01.06.2023 کے بعد ریٹائر ہونے والے حکومت پنجاب کے ملازمین اس مالی سہولت سے بالکل محروم ہیں۔اس لئے حکام بالا سے ہماری درخواست ہے کہ اس نوٹیفکیشن کو فوری طور پر واپس لے کر 01.06.2023 کے بعد ریٹائر ہونے والے
پنجاب کے تمام پنشنر ز کو ان کی Running Basic Pay x 12 پر بھی دی جائے۔پنجاب کے تمام پنشنرز کے دل کی آواز یہی ہے!!
                                

ای پیپر دی نیشن

 " چن" کتھاں گزاری آئی رات وے

شاہد نسیم چوہدری ٹارگٹ0300-6668477کہتے ہیں کہ نادان دوست سے عقلمند دشمن بہتر ہے،۔۔۔،جسکی آج واضح مثال بھی مل گئی۔۔۔،اسلام آباد میں ...