سماجی شخصیت مزمل خان ” تم کو دیکھا تو محبت کا خدایاد آیا“

صدائے علی.... ذوالفقار علی
 zulfiqar686@yahoo.com 

وطن عزیز میں پارلیمان تک رسائی خالصتاً امیروں کا کھیل اور کام ہے اور جس میں طاقتور وں کا بہت عمل دخل ہے۔ ہاں البتہ اگر کسی شخص پر قسمت کی دیوی مہربان ہو جائے تو قہ اور بات ہے !! او لاذکرسیاسی جماعتوں میں شخصیت پرستی، زر پرستی، خوشامدیوں، چڑھتے سورج کے پجاریوں اور وقت پرستوں کا غلبہ اور طوطی بولتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہر دفعہ اہلیت، دیانتداری، کردارسازی سے، ہٹ کر بے ایمان لادین، نالائقوں خوشامدیوں کو ٹکٹ دیکر پارلیمان/ اسمبلی تک یدِ طولی کے مواقع فراہم کر دیئے ہیں۔ اور غلطی پر غلطی کی ہے۔ عمران خان کے کی جماعت کی اعلیٰ قیادت ارکان خوشامد، جھوٹ، نالایقی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ تاہم تحریک انصاف میں شریف زادے، باہمت۔،قابل ترین، باکردارہ اور ڈٹ کر خالص خدمت خلق پر یقین کرنے والوں کی بھی کمی نہیں ہیں۔ عمران خان نے اپنی جماعت میں نڈر، با ہمت، قابل، صاحب کردار، دیانتدار اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار اور جماعت کو نچلی سطح پر مقبول، مضبوط بنانے والے کارکنوں کو آج تک نظر انداز کر دیا ہے۔ ایسے ایک سیاسی سماجی شخصیت مزمل خان بھی ہے۔ موصوف تحریک انصاف کا ایک قابل، جرا¿ت مند، دیانتدارہ سیاسی سماجی اثاثہ ہے۔ مزمل خان ضلع صوابی کے معروف گا¶ں بام خیل کے ایک بااثر کھاتے پیتے، صاحب جائیداد، سیاسی، علمی گھرانے سے تعلق رکھتا ہے۔ موصوف زمانے طالب علمی سے ہر جماعت میں اول درجے پر آتا تھا۔ جن کے بارے میں سکول ہیڈ ماسٹر اور اس وقت کے بے لوث اساتذہ کا یہی موقف ہوتا تھا۔ کہ یہ بچہ مستقبل کا ڈاکٹر انجینئیر یا سول افسر ہوگا۔ میٹرک کے بعد مزمل خان نے پاک فضائیہ میں شمولیت اختیارکی اور پاک فضائیہ سے کئی پیشہ ورانہ کورسز کیے۔ جو دوران ملازمت موصوف نے ماسٹر ڈگری کی تعلیم مکمل کی۔ اس کا شمار پاک فضائیہ کے ہو نہار قابل ترین افسروں میں ہوتا تھا۔ اس کا پیشہ ورانہ سفر شاندار اور جاندار ہے۔ اس نے شباب اور زندگی کے بہترین سنہرے ایام یعنی جوانی اس ملک کی تعمیر و ترقی، ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں صرف کئے ہیں۔ پاکستان آرڈیننس فیکٹر پرواہ سے کئی کامیاب پیشہ ورانہ تربیتیں مکمل کیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے کئی بڑی نجی صنعتوں کو اپنی بہترین پیشہ ورانہ خدمات فراہم کیں۔ ان کے صنعتوں کے معیار اوربرآمدی اشیاءکو عالمی معیار کے مطابق بنایا۔ پاک فضائیہ اور ملک کا نام روشن کر دیا۔ نجی صنعتوں کے مالکان اور پاک فضائیہ سے کئی توصیفی اسناد اور اعزازات اپنے نام کی۔ ان کا پیشہ ورانہ سپاہیانہ اور افسرانہ سفر انتہائی شاندار، صحت مند اور قابل تعریف رہاہے۔ اور اعلی حکام کو دوروں پر تفصیلی بریفنگ مزمل خان دیا کرتے تھے۔ موصوف نے عملی سیاست کا آغاز مسلم لیگ ن سے کیا۔ مگر نااہل، اور بے حس لیگی قیادت ایسے درخشاں، روشن، چمکتے ستاروں کی توقیر سے نالاں نکلے۔ اور یہ شخصیت ان کے بے حس رعونتی رویوں سے کی بیزار ہوگئے، محسن کشی اور اور محسنوں سے بے اعتنائی شریف خاندان کا وطیرہ ہے۔ اسلیے انہوں نے تحریک انصاف کو جوائن کر لیا۔ جس کے پلیٹ فارم سے انہوں نے نہایت خلوص نیت سے اپنی عملی سیاست کا آغاز کیا۔ سیاسی جماعتوں میں چونکہ عہدے، قابلیت کی بنیاد پر نہیں۔ بلکہ بے تحاشہ مال وزر وسائل اور اس کے پانی کی طرح بہا¶ کے بل دیے جاتے ھیں۔ان کے پاس پی ٹی آئی میں کوئی اتنا بڑا عہدہ نہیں ہے۔ تاہم پی ٹی آئی میں اپنی بے پناہ قابلیتوں، قائدانہ صلاحیتوں، جرا¿ت مندانہ موقف، دیانت سے جلد اپنا الگ منفرد تشخص اور مقام بنایا۔ مقامی ضلعی سطح پر اپنی انتظامی سیاسی مہارتوں کا لوہا منوایا۔ اگرتحریک انصاف ضلع صوابی کے قومی اور صوبائی، اعلیٰ کمان جتنے وسائل موصوف کے پاس ہوتے۔ تو شاید اور غالب گمان یہ ہے کہ سپیکر یا اعلی پارلیمانی منصب ان کے حصے میں آتا۔ راقم کے نقطہ نظر میں سیاسی شخصیت یا کردارکو مدنظر رکھ کر کارکنوں اور قربانی دینے والوں کو اعلیٰ ترین پارلیمان بھیجنا جمہوری ترقی کیلئے نہایت از حد ضروری ہے ، راقم الحروف کو خوشامد اور شخصیت پرستی سے حددرجہ نفرت ہے۔ مزمل خان بہترین سپیکر اور مقرر ہے۔ مقامی سطح پر کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کوئی بھی مسئلہ فورا حل کرنا اس کا کمال ہے۔ بام خیل میں یہ منفرد شخصیت بجلی، سڑکوں، سکول، راستوں کی تعمیرات میں بڑھکر بہ نفس نفیس کام کی نگرانی کرتا۔ تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران ٹھیکیداروں، مزدوروں کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ خود موجود ہوتا ہے۔ ان کے طعام اور چائے کا بھی بندوبست کرتے ہے۔ دلسوزی ان کی بہترین وصف ہے۔ تحریک انصاف ضلع صوابی بام خیل میں یہ واحدشخصیت ہے۔ جو قوت فیصلہ سے لیس،کسی بھی مسئلے کا فوری حل نکالنے اور اعلی حکام سے کام لینے، کرانے کا ہنر جانتے اور سمجھتے ھے۔ اپنے علاقے میں غریبوں کا بھر پور اور حصوصی خیال رکھتے ہے۔ عزت شہرت اور صاحب ثروت ھونے کے باوصف انکساری اور ملنساری کا اعلی نمونہ ہے۔ دن رات اپنے علاقے کی تعمیرو ترقی کے لیے ہمیشہ کو شاں رہتے ہے۔ یہ ایک بااثر، بارعب، خاندانی سیاسی اور سماجی شخصیت ہے۔ فطرت نے ان کو قائدانہ اور انتظامی صلاحیتیوں سے نوازا ہے، اپنے سماج اور معاشرے پر اس کا رعب دبدبہ اور خاصا اثر و رسوخ ہے۔ یہاں تحریک انصاف کے بالائی قیادتوں میں انتظامی سیاسی صلاحیتیں موجود نہیں ہے جو قومی اور سیاسی سطح پر اپنے حلقے اور علاقے کی نمائندگی کے لئے ضروری ہے، موصوف میں سیاست اور قیادت کے جملہ اوصاف بدرجہ اتم موجود ہیں ۔ بد قسمتی سے پی ٹی آئی سمیت ہمارے سماج میں قیادت اور پارلیمان تک بے تحاشہ حرام، حلال ، دولت پہنچنے کا وسیلہ ہے۔ بہر حال ان کے تحریک انصاف، علاقہ اور ملک کےلئے جانی، مالی خدمات اور قربانیاں ہیں۔ پی ٹی آئی کے بانی اور قیادت اس کی قدرکریں۔اللہ رب العزت درازی عمر، اچھی صحت، اور استقامت عطا فرمائیں۔آمین

ای پیپر دی نیشن

پاکستان : منزل کہاں ہے ؟

وطن عزیز میں یہاں جھوٹ منافقت، دھوکہ بازی، قتل، ڈاکے، منشیات کے دھندے، ذخیرہ اندوزی، بد عنوانی، ملاوٹ، رشوت، عام ہے۔ مہنگائی ...