اپنا گھر۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا عوامی منصوبہ

محترمہ مریم نواز پر میرا یہ دوسرا کالم ہے۔ پہلا کالم اس وقت لکھاتھا، جب محترمہ کی سیاسی انگڑائی سے میری آنکھیں خیرہ ہوگئیں۔ایک کالم میں نے ان کی صاحبزادی کی شادی پر تحریر کیا ، جس کا عنوان تھا : مہرالنساء بڑی خوش قسمت ہے۔ میں چودھری منیر کے خاندان سے چالیس برسوں سے آشنا ہوں۔ اب ان سے دوستوں والے نہیں ، بھائیوں والے تعلقات قائم ہیں، اور وہ اس رشتے کو بڑے سلیقے سے نبھارہے ہیں۔ میں جناب نواز شریف کو آٹھ اپریل 1985ءکے روز چودھری منیر کے گھر لے گیا۔ جہاں چودھری عبدالغفور بھی براجمان تھے۔ نواز شریف صاحب نے انہیں بتایا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لئے انہیں چن لیا گیا ہے ، اس لئے وہ چودھری عبدالغفور صاحب کا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں اور مستقبل کی سیاست میں ان کے تعاون کے خواہاں ہیں۔ میرا خیال ہے کہ میاں نواز شریف تہہ خانے میں ایک وسیع و عریض ڈرائنگ روم دیکھ کر اس کی سج دھج سے ضرور متاثر ہوئے ہونگے۔ آج مہرالنساءنے دونوں خاندانوں کو ایک کردیا ہے۔ اللہ انہیں دائم خوشیاں عطا کرے۔ 
محترمہ مریم نواز شریف سے میری کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔البتہ 1985ءمیں، میں نے نواز شریف صاحب کی میڈیا مہم چلائی تو میرا روزانہ ان کے گھر جانا ہوتا، میں اپنے ساتھ ایک بیٹے کو بھی لے لیتا تاکہ اسے یہ گھر دیکھنے کا موقع مل سکے، خاص طور پر اس کا پر شکوہ ڈرائنگ روم دیکھنے کے لائق تھا۔ میں تو اندر چلا جاتا لیکن میرابیٹا باہر صحن میں حسین نواز اور مریم نواز سے کھیلنے لگ جاتا۔حسین اور مریم اس وقت بچپن کے دور سے گزر رہے تھے۔میں نے محترمہ مریم نواز کی سیاسی شخصیت کے بارے میں جو بھی تاثر قائم کیا، وہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے کیا ،میری رائے میں انہیں بہت پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب بن جانا چاہئے تھا۔مگر ملک میں سیاسی گرداب کی وجہ سے محترمہ کو اپنے والد گرامی کی سپورٹ کے لیے عوام میں نکلنا پڑا۔انہوں نے جیل بھی کاٹی اور بڑی بہادری سے کاٹی،اب وہ خاصی دیر سے پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہیں لیکن کیا مجال کہ پنجاب کے شعبہ تعلقات عامہ کے کسی اہلکار نے مجھے کبھی وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کے بارے میں بریف کیا ہو۔بہرحال اب ایک اعلیٰ سطحی ریاستی شخصیت نے مجھ سے فرمائش کی کہ میں ان کے منصوبے اپنی چھت، اپنا گھر کے بارے میں کالم لکھوں۔گھر انسان کی بنیادی ضرورت ہے،گھر کی اہمیت کے بارے میں کوئی میرے دماغ میں جھانکنے کی کوشش کرے ،میں ربع صدی سے بے گھر ہوں ‘ آٹھ سال سے بینائی سے محروم ہوں۔سات سال سے بے روز گار ہوں اور اب پے درپے بیماریوں نے مجھے تقریبا ً اپاہج بنا دیا ہے۔
میں فیروز پور روڈ پر واقع پاک عرب سوسائٹی میں زندگی کی گھڑیاں گن گن کر گزار رہا ہوں ،میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کے بالکل سامنے قاضی گرائمر سکول ہے جہاں محترمہ مریم نواز کے الیکشن کے دوران پولنگ سٹیشن قائم ہوا تھا۔سارا دن نواز شریف زندہ باد،مریم نواز زندہ باد کے نعرے گونجتے رہے۔
آئیے اب اپنا گھر منصوبے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کریں۔گزشتہ بدھ کو اس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ”اپنی چھت اپنا گھر“ پورٹل کی لانچنگ بھی کی۔ شہری”اپنی چھت اپنا گھر پورٹل acag.punjab.gov.pk سے اپلائی کرسکیں گے۔ ”اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام“ کے لئے ہیلپ لائن نمبر 0800-09100 پر کال کرکے انفارمیشن لے سکیں گے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ماڈل ہاوس کا دورہ کیا اور ماڈل ہاوس کے ہر حصے کا مکمل معائنہ کیا۔ مریم نواز نے تعمیرات سے متعلق مختلف سٹالز کا جائزہ لیا اور Idap کے سٹال پر تھری ڈی پرنٹر کا مشاہدہ بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کو کنکریٹ کی مضبوطی جانچنے کے لئے سمارٹ راک اور ماحول دوست اینٹ ٹائپ ”کور ایکو بلاک“ کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے آشیانہ قائد میں منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب بھی کیا اور سیکرٹری ہاو¿سنگ اسداللہ خان اور ڈی جی پھاٹا کی کاوشوں کو سراہا۔
 مریم نواز شریف نے کہا کہ الحمد للہ! پنجاب ہر چیز میں لیڈ لے رہا ہے، لوگوں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں، سولہ سولہ گھنٹے کام اور ہر سکیم کی کڑی مانیٹرنگ کررہی ہوں۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہر طرح کی نعمت ہو، اپنی چھت، اپنا گھر نہ ہو تو انسان کو وہ کمی محسوس ہوتی ہے ، جو لفظوں میں بیان کرنا بہت مشکل ہے۔ بہت سے لوگ پوچھ رہے تھے کہ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کب شروع کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ سیکرٹری ہاو¿ سنگ کیپٹن اسد اور ڈی جی پھاٹا سیف انور جپہ نے ہماری توقعات سے بڑھ کر کام کیا۔ کیپٹن اسد نے میرے ویڑن سے ایک قدم آگے جاکر ”اپنی چھت، اپنا گھر “ پروگرام کو کامیاب بنایا۔ ”اپنی چھت، اپنا گھر “ پروگرام کے تحت تین سکیموں پر جلد عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔
 انہوں نے کہا کہ اپنی ”چھت، اپنا گھر “ پروگرام کا سب سے زیادہ انتظار جس کو تھا، وہ محمد نوازشریف ہیں۔ محمد نوازشریف نے اپنے دور میں ہاریوں کو زمین دی ، جس کے نہایت مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ محمد نوازشریف اکثر کہتے ہیں کہ کسی کو اپنی چھت دے دو، اپنا گھر دے دو تو اس سے بڑھ کر کون سی خدمت ہے۔ پنجاب کے عوام کو خوشخبری دیتی ہوں کہ اپنا گھر بنانے کے لئے شہری علاقے میں ایک سے پانچ مرلے اور دیہات میں ایک سے 10مرلے تک کے زمین کے مالک کو 15لاکھ روپے قرض دیا جائے گا۔” اپنی چھت، اپنا گھر “ پروگرام کے تحت7 سال کی انتہائی آسان اقساط میں قرض ادا کرنا ہوگا۔ ”اپنی چھت، اپنا گھر “ پروگرام کے تحت قرض حاصل کرنے کے پہلے تین ماہ ایک پیسہ تک نہیں دینا ہوگا۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت قرض حاصل کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ 14ہزار روپے قسط ادا کرنی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ” اپنی چھت، اپنا گھر“ پروگرام کے تحت قرض پر کوئی سود نہیں، کوئی پوشیدہ چارجز نہیں اور کوئی سروس چارجز نہیں۔ عام آدمی کے گھر کے ماہانہ بجٹ میں کچن کی اشیاء، ادویات، فیسیں، بل شامل ہوتے ہیں جن کی وجہ سے بہت مشکل ہوتی ہے۔ ہم تاریخ کا سب سے بڑا سولر پراجیکٹ بھی لارہے ہیں تاکہ اگلے سال بلوں کا مسئلہ ہی نہ رہے۔ 
پنجاب میں اس سے پہلے میاں شہباز شریف نے ”آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم “ شروع کی جس کے تحت بڑے خوب صورت گھر تعمیر کئے گئے۔میاں نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے دور میں پورے ملک میں فلیٹوں کا جال بچھایا گیا۔یوں مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کے ایک بنیادی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی۔جبکہ ذوالفقار علی بھٹو نے ”روٹی ،کپڑا اورمکان “ کا نعرہ لگا کر اکثریتی ووٹ تو لے لئے ، میں روٹی اور کپڑے کے وعدے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا اور فاقہ زدہ اور ننگ دھڑنگ انسانوں کو بے وقار نہیں کرنا چاہتا۔مگر بھٹو صاحب کے پورے دور میں مکان تو کیا کوئی ایک دیوار تک نہیں کھڑی کی گئی۔میں یہاں جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ایک کارنامے کی ضرور ستائش کروں گا۔وہ اپنی ریٹائرمنٹ سے دو دن پہلے لاہور تشریف لائے اور انہوں نے نو تعمیر شدہ فلیٹو ں کی چابیاں شہداء کے ورثا کے حوالے کیں، جنرل کیانی نے کہا کہ آئندہ ہر شہید کے ورثا ءکو اسی طرح کا بنا بنایا مکان الاٹ کیا جائے گا۔فوج کی عسکری ہاو¿سنگ سکیمیں بھی قابل ستائش ہیں، فوجی افسروں کی تنخواہوں سے ماہوار تھوڑی تھوڑی رقم کاٹی جاتی ہے اور ریٹائرمنٹ پر انہیں دس مرلے کے ایک نئے گھر کی چابی دے دی جاتی ہے۔ترقی یافتہ دنیا میں بے گھر لوگوں کا خصوصی خیال کیا جاتا ہے،مقام شکر ہے کہ اب پاکستان میں بھی غریبوں کے لیے اپنا گھر بنانا آسان ہوجائیگا۔

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

ای پیپر دی نیشن

 " چن" کتھاں گزاری آئی رات وے

شاہد نسیم چوہدری ٹارگٹ0300-6668477کہتے ہیں کہ نادان دوست سے عقلمند دشمن بہتر ہے،۔۔۔،جسکی آج واضح مثال بھی مل گئی۔۔۔،اسلام آباد میں ...