نئی دہلی(آئی این پی) بھارت میں اسلاموفوبیا کے خلاف احتجاج کرنے پرسینئر مسلم سیاستدان کا گھر مسمار کردیا گیا،مودی کے مسلسل تیسرے دور اقتدار میں بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے،مودی کے بھارت میں ہندوں نے مسلمانوں کی نفرت میں ہر حد پار کر دی،بھارتی حکام نے مودی کے ہندوتوا گڑھ مدھیہ پردیش میں سینئرمسلم سیاستدان حاجی شہزاد علی کا گھر مسمارکردیا،بھارتی پنڈت کی جانب سے توہین رسالت اور اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانے پر مسلم سیاستدان کے سر سے چھت چھین لی گئی،کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ پنڈت رام گیری مہاراج کیخلاف کارروائی کے بجائے مسلم سابق کانگریس رہنما حاجی شہزاد علی کے گھر پر بلڈوزر چلانا شرمناک حرکت ہے،گزشتہ ہفتے پنڈت رام گیری نے تقریب سے خطاب کے دوران اسلام مخالف بیان دیا تھا،کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ مسلمانوں کے سروں سے چھت چھین لینا شدید ناانصافی ہے،بلڈوزر کے ذریعے گھرمسمارکرنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اسے ختم ہونا چاہیے،انتہا پسندہندوں کی جانب سے مسلم نفرت میں گزشہ دوسالوں کے دوران 1لاکھ 50ہزار سے زائد گھر مسمار اور 7لاکھ 38ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، بھارت کے اس بھیانک چہرے کو عالمی سطح پرشدید نفرت اور تنقید کا سامنا ہے۔