قومی اسمبلی : اسلام آباد لوکل گوعریمنٹ ترمیمی بل ، بلوچستان پر بحث ہو نی چاہیے اپوزیشن 

اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2024ء منظور کر لیا گیا جس کے تحت جنرل نشستوں پر 9 امیدوار براہ راست منتخب ہوں گے۔ سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا۔ دانیال چوہدری کی جانب سے متعارف کرائی گئی ترامیم کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کیا۔ ترمیم کے مطابق موجودہ بل میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے ساتھ ساتھ 15 مزید نمائندے بھی منتخب ہوں گے۔ یونین کونسل میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے علاوہ 9 ممبرز یونین کونسل بھی منتخب  کئے جائیں گے۔ نئی ترمیم کے تحت یونین کونسل سطح پر ایک کسان یا مزدور، ایک  اقلیت اور ایک نوجوان بھی منتخب کیا جائے گا جبکہ تین خواتین بھی منتخب کی جائیں گی۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے کہا کہ حکومت اس بل کی آڑ میں انتخابات نہیں کرانا چاہتی۔ اسلام آباد سے منتخب نمائندے طارق فضل چوہدری اور راجا خرم نواز نے کہا کہ بہتر نظام لانے میں اگر کچھ تاخیر ہوتی ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اجلاس کے دوران ریاست بنام مبارک ثانی پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، جس کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار نے نجکاری کمشن ترمیمی بل 2024ء پر قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں وزارت آئی ٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں رجسٹرڈ وی پی اینز کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں، جس کے مطابق ملک میں 1422 کمپنیوں کے ساڑھے 20 ہزار وی پی اینز رجسٹرڈ ہیں۔ منکی پاکس کے بارے میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ باہر سے آنے والی بیماری ہے، اس حوالے سے ایئر پورٹس پر حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر بحث ہونی چاہئے۔ بحیثیت اپوزیشن لیڈر میں اس کی مذمت کرتا ہوں، نہتے لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ حکومت غیر سنجیدہ ہے ہماری آواز کچلی جا رہی ہے۔ ان ملکی حالات کے باوجود اجلاس میں بات نہیں ہو رہی۔ قائد حزب اختلاف کو بولنے کا موقع نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج ایوان کی کارروائی سے علامتی واک آئوٹ کیا۔ ایون میں نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کے نام کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے مطالبات تاہم وزیر دفاع نے سول ایوی ایشن کا اپنا نام رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ اپوزیشن رہنما اسد قیصر نے اسلام آباد کلب کو امراء کا کلب قرار دیتے ہوئے اسے بند کر کے یونیورسٹی بنانے جبکہ حکومتی اراکین نے اسلام آباد میں درختوں کی شجرکاری کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیر کے روز ایوان کے اجلاس میں بتایا کہ ملک میں منکی پاکس کے حوالے سے کوئی خطرات نہیں جو دو کیس ظاہر ہوئے وہ ٹھیک ہو گئے ہیں۔ اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی تو ایوان میں رحیم یارخان میں پولیس اہلکاروں اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں ہونے والی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔ دہشت گردی کے واقعات پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب خان، پی پی کے رہنما سید خورشید شاہ سمیت دیگر اراکین نے سخت دکھ کا اظہار کیا اور ان واقعات کی بھرپور مذمت کی۔ بعدازاں اپوزیشن نے سپیکر کی جانب  سے قائد حزب اختلاف کو بولنے کا موقع نہ ملنے پر احتجاج کیا اور ایوان کی کارروائی سے علامتی واک آئوٹ کیا جو چیف ویپ کی درخواست پر ختم کر دیا گیا ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ گوادر ایئرپورٹ ابھی تک تعمیری مرحلے سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکران کوسٹل ہائی وے سے دو کلومیٹر دور ہے۔ گوادر ایئرپورٹ رواں سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ خورشید احمد جونیجو کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے کچھ ہوائی اڈوں سے اس وقت پروازیں بند ہیں، جن ہوائی اڈوں سے پروازیں فی الحال بند ہیں، وہاں پر بزنس نہیں ہے۔ مسافر نہ ہونے کے باوجود اگر ان ہوائی اڈودں پر پروازیں چلائی جائیں گی تو اور نقصان ہو گا۔ نگہت شکیل کے سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر کے وقت دو نام تجویز کے گئے تھے۔ ایک نام گندھارا انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھنے کی تجویز بھی آئی تھی مگر سول ایوی ایشن نے اس کا نام اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جب یہ ایئرپورٹ تعمیر ہو رہا تھا تو اس ایوان نے ایک قرارداد منظور کی تھی کہ اس ہوائی اڈے کا نام بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھا جائے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ مجھے بھی یاد ہے مگر جو فیصلہ اس وقت کیا گیا وہی میں نے بتایا ہے۔ دریں اثناء وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایک سوال کے جواب میں اسلام آباد اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر کچھ نئی ایئر لائنز فلائٹ آپریشن شروع کرنا چاہتی ہیں جن ہوائی اڈوں پر پسنجر لوڈ نہیں ہے وہاں پر پروازیں ختم کر دی گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا ہے کہ حکومت یوٹیلٹی سٹورز کی بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال لگانے کا معاملہ قومی اسمبلی میں پہنچ گیا۔ تحریک انصاف کے رکن رائے حسن نواز کھرل نے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں سے ڈرتی ہے جس کی وجہ سے فائر وال لگائی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ فائر وال لگائی جا رہی ہے یا نہیں مگر انٹرنیٹ کی بہتری کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پوری آئی ٹی نظام کو بہتر کرنا چاہتی ہے اور اگلے پانچ سے چھ روز میں انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن