کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک میں ڈالر 10 پیسے سستاہوگیا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک میں ڈالر278روپے32 پیسے پر بند ہوا ہے۔علاوہ ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکا منفی اختتام ہوا.100انڈیکس 486پوائنٹس کمی سے78ہزار84پوائنٹس کی سطح پربند ہوا۔
دوسری جانب ملک کی مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے قرضوں کی شرح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک اور مالیاتی سکیورٹیز اداروں کے اعداد وشمار کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران ملک کی مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے قرضوں کی شرح 65 فیصد کی سطح پر آ گئی ہے۔مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کا حجم 72.5 فیصد تھا۔ 2018 کے بعد جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کا تناسب گزشتہ مالی سال کے دوران کم ترین سطح پر رہا ہے۔اسی طرح بیرونی قرضوں کے حجم میں جی ڈی پی کے تناسب سے گزشتہ مالی سال کے دوران کمی آئی ہے اور اس کی شرح 20.5 فیصد تک گرگئی ہے۔مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کے تناسب سے بیرونی قرضوں کا حجم 26.3 فیصد ریکارڈکیاگیا تھا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران اندرونی قرضوں میں اضافہ جبکہ بیرونی قرضوں میں کمی ہوئی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرونی قرضوں میں 277 ارب روپے کی کمی ریکارڈکی گئی ۔