اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + آئی این پی + اے پی پی) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ملک میں آئندہ عام انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے‘ انتخابات کسی صورت م¶خر نہیں ہونگے‘ بلاخوف و خطر کہہ رہا ہوں عام انتخابات بروقت اور صاف شفاف ہونگے‘ التوا کی باتیں فضول ہیں، کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے بارے میں میری ذاتی رائے ہے کہ یہ وقت نئی حلقہ بندیوں کا نہیں۔ اس موقع پر نئے نئے ایشوز اور تنازعات کھڑا کرنا ملک کے مفاد نہیں۔ وہ بدھ کو نادرا ہیڈ کوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات کے بعد الیکشن کمشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے ساتھ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ انہوں نے انتخابات میں سکیورٹی فراہم کرنے، امن وامان کے قیام سمیت ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے اب کسی خوف کے بغیر کہہ سکتا ہوں کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات ٹائم پر اور فری اینڈ فیئر ہونگے‘ بروقت اور صاف شفاف انتخابات آئینی تقاضا اور سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں میری خواہش ہے کہ ووٹنگ کی شرح 60 فیصد سے زائد ہو اس لئے ایسے تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنا ووٹ درج کرائیں جن کا نام ابھی تک انتخابی فہرست میں درج نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل کیانی سے انتخابی فہرستوں اور کراچی کے حوالے سے ووٹروں کی تصدیق کے ایشوز پر بات چیت ہوئی۔ چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کمشن جو بھی تعاون مانگے گا فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز وہ تعاون فراہم کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سے پولنگ بوتھ کے اندر ایک فوجی آفیسر مانگا تو وہ بھی فراہم کیا جائے گا اور بندوق برداروں کو پولنگ سٹیشن سے دور رکھنے کیلئے بھی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بروقت اور شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ملک میں امن و امان کا قیام ضروری ہے اور مجھ سے سب اسی بارے سوال کرتے ہیں اب وقت کے تقاضے بدل گئے‘ منفی تبصروں اور گھبرانے کی ضرورت نہیں‘ طاہر القادری کی جانب سے انتخابات کے التوا کے مطالبے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن انتخابات بروقت کرانے اور آئینی و قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے دیگر باتوں کا آگے جا کر پتہ چلے گا کہ کیا ہو گا‘ ویسے بھی یہ ان کا نقطہ نظر ہے‘ آرمی چیف سے ملاقات بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو میرے دماغ میں تھا وہ میں نے کہا جو ان کے دماغ میں تھا وہ انہوں نے کہا‘ اس ملاقات سے الیکشن کے دوران سکیورٹی انتظامات بارے میری تسلی ہو گئی اب یقین ہو گیا کہ انتخابات مقررہ وقت پر اور فری اینڈ فیئر ہونگے اور ان کے انعقاد میں کوئی تاخیر نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گولیاں چلنے اور لوگوں کے مارے جانے سے میرا دل بھی دکھی ہوتا ہے لیکن اس صورتحال سے نکلنے کا طریقہ بھی انتخابات ہی ہیں۔ کراچی میں نئی حلقہ بندیوں بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس موقع پر نئے نئے ایشوز مت اٹھائیں جو جس طرح ہے اسی طرح ٹھیک ہے میرے خیال میں نئی حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں اس بارے میں سیاسی جماعتوں سے تجاویز مانگی ہوئی ہیں ابھی تک موصول نہیں ہوئیں‘ تجاویز کے مطابق ہی فیصلے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن میں فیصلے اتفاق رائے یا کثرت رائے سے ہوتے ہیں میں چیئرمین ضرور ہوں لیکن فیصلوں کیلئے سب سے رائے لی جاتی ہے‘ حلقہ بندیوں بارے حتمی فیصلہ الیکشن کمشن کے اجلاس میں ہی ہو گا‘ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ نئی حلقہ بندیاں نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ ایسے کاموں کے لئے اب وقت نہیں ہے۔ نئی مردم شماری تک تمام سیاسی جماعتوں کو موجودہ حلقہ بندیاں ہی تسلیم کر لینی چاہئیں۔ اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ الیکشن کمشن کا گذشتہ دنوں سیاسی جماعتوں کے ساتھ کراچی میں حلقہ بندیوں بارے اجلاس ہوا تھا اس اجلاس میں سیاسی جماعتوں سے 7 دن کے اندر تجاویز مانگی گئی تھیں تجاویز موصول ہونے کے بعد کمشن دوبارہ جائزہ لیکر فیصلہ کریگا۔ دریں اثناءآرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا ہے کہ فوج کراچی میں گھر گھر ووٹر لسٹوں کی تصدیق میں بھرپور تعاون کرے گی۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جوانوں کو الیکشن کمشن کے ساتھ بھرپور تعاون کی ہدایات جاری کریں گے۔ یہ باتیں انہوں نے نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورہ کے موقع پر کہیں جہاں ان کی فخرالدین ابراہیم اور سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق سرور سے ملاقات بھی ہوئی۔