کراچی: مولانا فاروقی پر حملے کیخلاف ہڑتال‘ پہیہ جام‘ توڑ پھوڑ‘ مسجد کے قریب دھماکہ‘ کئی شہروں میں مظاہرے

کراچی (نیوز رپورٹر+ کامرس رپورٹر+ ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) اہلسنت والجماعت کی کال پر شہر میں مکمل ہڑتال رہی، شہر قائد کے کئی علاقوں میں سڑکیں سنسان، مارکیٹیں، ٹرانسپورٹ، پیٹرول پمپس بند، عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد کی فائرنگ، ہنگامہ آرائی، جلاﺅ گھیراﺅ رہا۔ جامعہ کراچی میں ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے۔ بدھ کی صبح سے ہی مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی جبکہ ایم اے جناح روڈ، پٹیل پاڑہ، ڈالمیا، گلستان جوہر، شیر شاہ ¾ بنارس ¾ لسبیلہ ¾ پٹیل پاڑہ ¾ قیوم آباد ¾ ناگن چورنگی ¾ مچھر کالونی ¾ ماری پور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں سی این جی سٹیشن اور پٹرول پمپ بند اور پبلک ٹرانسپورٹ انتہائی کم رہی۔ لسبیلہ اور بنارس کے قریب مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور گاڑیوں پر پتھراو کیا اور ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کر دی۔ گرومندر سے لسبیلہ جانے والی سڑک پر ہنگامہ آرائی کے باعث ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی، شیر شاہ، اورنگی ٹاون، پٹیل پاڑہ، سلطان آباد میں بھی مشتعل افراد نے ٹریفک معطل کردی، شاہراہ نور جہاں پولیس سٹیشن کے سامنے نامعلوم افراد نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور گاڑیوں پر پتھرا ﺅکیا۔ اس موقع پر شہر کے مذکورہ علاقوں میں مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کرکے صبح سویرے کھلنے والی مارکیٹ اور دکانیں بند کرا دیں اور سڑکوں پر ہنگامہ آرائی اور جلاﺅ گھیراﺅ کیا۔ ہڑتال کے باعث شہر کی چھوٹی بڑی تمام مارکیٹیں بند جبکہ پٹرول پمپس ¾ سرکاری اور نجی پرائیویٹ اداروں میں بھی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرانسپورٹ اتحاد نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بدھ کو گاڑیاں نہ چلانے کا اعلان کیا تھا جس کے باعث شہریوں کو دفاتر اور کاروبار پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب ترجمان جامعہ کراچی کے مطابق گذشتہ صبح ہونے والے تمام پرچے غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیئے گئے ہیں جن کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ مشتعل افراد نے مچھر کالونی میں فائرنگ کرکے 50 سالہ محمد علی ¾ عید گاہ رنچھوڑ لائن میں 2 افراد ¾ حمزہ اور صغیر ¾ کورنگی میں ناصر کو زخمی کردیا،کشیدہ صورتحال ہونے کی وجہ سے حساس مقامات پر پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ دوسری جانب اہلسنت والجماعت کے مرکزی رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی پر حملے کے الزام میں 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے گلشن اقبال بلاک 6 میں کارروائی کرتے ہوئے 5 افراد کو گرفتار کیا۔ گرفتار افراد کے نام ذوالفقار، عزادار، الطاف، افتخار اور ذیشان حیدر ہیں۔ مولانا اورنگزیب فاروقی پر حملے میں جاں بحق ڈرائیور اور پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جنہیں بعد ازاں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی نے پڑھائی۔ پولیس اہلکاروں عمران، سلیم اور وحید کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن میں ادا کی گئی۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں دھماکے سے 5افراد زخمی ہو گئے، دھماکہ جنت گل ٹاﺅن میں مسجد کے قریب ہوا۔ بہاولپور سے نامہ نگارکے مطابق اہلسنت و الجماعت کے زیراہتمام مولانا فاروقی پر حملے کے خلاف چوک فوارہ تا فرید گیٹ احتجاجی مظاہرہ، راﺅ جاوید اقبال، قاری سعد سٹی، مفتی اسلم، ملک صدیق، حافظ جنڈوڈا نے کہاکہ مولانا اورنگزیب فاروقی امن کی علامت ہیں ان پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بلال مسجد غلہ منڈی میں احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ قیادت مولانا حافظ محمد اویس و دیگر نے کی۔ جلوس کے اختتام پر چوک صدر بازار میں احتجاجی جلسہ سے ڈاکٹر محمد رفیق انور چشتی، قاری عبدالحنان فاروقی، ثناءاللہ مفتی، قاری حبیب اللہ گجر، قاری عرفان جھنگوی، احمد عثمان، محمد عرفان اظہر، نصراللہ انور و دیگر نے خطاب کیا۔ عارفوالہ میں مظاہرین سے خطاب میں حافظ عبدالغفار غفاری نے کہا کہ اہلسنت و الجماعت کے رہنماﺅں پر حملوں کے ملزمان کی عدم گرفتاری حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سینکڑوں کارکنوں نے جامع مسجد صدیق اکبر سے جلوس نکالا اور مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہروں میں چودھری محمد سعید، مولانا محمد عمر فاروق، مفتی محمد شعیب نے خطاب کیا۔ ننکانہ صاحب میں ریلی کی قیادت مولانا کلیم اللہ معاویہ نے کی۔ ریلی سے مفتی عبدالجبار، مولانا محمد ارشد، مولانا شہباز احمد سراج، حافظ مقصود معاویہ و دیگرنے خطاب کیا۔ گوجرانوالہ میں شیرانوالہ باغ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاءنے ٹائروں کو آگ لگا کر جی ٹی روڈ کو بلاک کر دیا۔ مظاہرین نے کتبے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اہلسنت و الجماعت پر حملوں کے خلاف اور قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبات درج تھے۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق اہلسنت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی پر حملے کے خلاف کل (جمعہ کو) ملک بھر یوم احتجاج منائے گی، یہ اعلان جماعت کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں نے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں، مولانا شمس الرحمان معاویہ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔شیخوپورہ میں اہلسنت و الجماعت کے سینکڑوں کارکنوں نے ریلی نکالی جس کی قیادت مولانا محمد اشرف طاہر اور حافظ اشفاق گجر نے کی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...