گڑھی خدا بخش (اے پی پی) صدر آصف علی زرداری نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے شہید جمہوریت کی قبر پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے کے بعد قرآن خوانی کی۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو، مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو، مرتضی بھٹو اور شاہ نواز بھٹو کی قبروں پر بھی حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔ بعد ازاں صدر نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کا افتتاح کیا۔ سٹیڈیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا ایک مشن یہ بھی ہے کہ لوگوں کو صحت مند سرگرمیاں فراہم کی جائیں تاکہ وہ انتہا پسندی سے دور رہیں۔ ہم صحت مندانہ سپورٹس سرگرمیوں کیلئے سہولیات کی فراہمی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کے چیئرمین ذکاءاشرف سمیت تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کچھ عرصہ قبل انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن کی حیثیت سے بورڈ کو یہ ہدایت کی تھی کہ گڑھی خدا بخش کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کیا جائے تاکہ یہاں کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو آزما سکیں اور تربیت حاصل کرکے عالمی کرکٹ میں اپنا مقام بنا سکیں۔آج ان کا یہ وژن حقیقت بن چکا ہے۔ سٹیڈیم کا پہلا فیز مکمل ہوچکا ہے۔بے نظیر بھٹو کی برسی پر اپنے پیغام میں صدر زرداری نے کہا کہ 27 دسمبر ملکی تاریخ کا افسوسناک دن ہے جس دن قوم ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گئی جنہیں اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کا اعزاز حاصل تھا۔ انہوں نے جمہوریت کےلئے اور پسماندہ طبقات کے حقوق کےلئے مسلسل اور زندگی کے آخری لمحہ تک جدوجہد کی۔ بےنظیر کی برسی پر سوگ کرنے کے ساتھ ان کی زندگی کی بے مثال قربانیوں اور اقدار کی بھی یاد آتی ہے جس کےلئے انہوں نے ہر لمحہ جدوجہد کی۔ زندگی کے ان پہلوﺅں کو اجاگر کرنے میں جو انہوں نے آمریت، جبرو استعبداد اور نا انصافیوں کے خلاف جدوجہد کی تا کہ ملک میں جمہوریت کو فروغ حاصل ہو اور قائداعظم کے خوابوں کو عملی جامہ پہنچایا جا سکے، ہم انتہاپسندی اور شدت پسندی کے خلاف ان کی جدوجہد کو سراہتے ہیں جس میں وہ ہمیشہ پیش پیش رہیں۔ ہم ان کا مشن مکمل کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے یہ عہد کرتے ہیں کہ شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کےلئے پوری طاقت سے لڑیں گے اور لعنت کے مکمل خاتمہ کو یقینی بنائیں گے۔ جنہیں ظالمانہ کارروائی کے ذریعے اپنے نظریات عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی خواہ اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔ ہمیں اس عزم کا بھی اعادہ کرنا چاہیے کہ ملک میں جمہوریت کو فروغ دیا جائے گا اور عوام کے تعاون سے ملک سے پسماندگی کا خاتمہ کیا جائے گا، ہم اس راہ پر گامزن رہیں گے جس کے لئے انہوں نے اپنی جان کی قربانی دی۔ ہمیں اس روز یہ واضح کرنا چاہیے کہ قطع نظر اس کے کہ ماضی میں آمر کیا کرتے رہے ہم بھٹو ازم کے فلسفہ کو سربلند رکھیں گے، محروم طبقات کو بااختیار بنانے کےلئے ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، لوگوں میں اپنے حقوق کا شعور پیدا کریں گے۔ ہمیں ان لوگوں کو بھی سلام کرنا چاہیے جنہوں نے بی بی کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔ یہ تمام قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی۔وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی اور جمہوری ریاست بنانے کے لئے اپنے شہید والد ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کو پورا کرنے کے عزم پر قائم رہیں جنہوں نے جمہوریت کی بحالی اور عوام کے حقوق کے لئے بہادری کے ساتھ جدوجہد کی۔ بے نظیر بھٹو نے عوام کی عظیم تر فلاح و بہبود اور جمہوری اصولوں کے ساتھ قیادت کی جو ان کا مشن تھا جنہوں نے انتھک جدوجہد کے نتیجے میں عوام کو متحد کیا اور آمریت سے جہوریت کا راستہ ہموار کیا۔ بے نظیر بھٹو ایسے پاکستان کا تصور رکھتی تھیں جو جمہوریت اور مساوات پر مبنی معاشرہ ہو اور ہر قسم کے استحصال، نا انصافیوں اور محرومیوں سے پاک ہو۔ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی قوتوں کو شکست دینے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرنے کا عزم کریں۔ دریں اثناءوزیر اعظم راجہ پرویز اشرف مختصر دورے پر پشاور پہنچے اور اُنہوں نے بلور ہاوس میں وفاقی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور، سینٹر الیاس بلور سے بشیر احمد بلور کی شہادت پر تعزیت کی۔ اس موقع پر بشیر احمد بلور کے صاحبزادے ہارون بلور اور عثمان بلور بھی موجود تھے۔