لاہور (کلچرل رپورٹر) پاپ گلوکارہ عینی کے شوہر ملک نورید نے الزام عائد کیا کہ عینی پیسوں کے ساتھ ان کا پاسپورٹ بھی لے گئیں وہ کس سے کہیں کہ ان کی بیوی چوری کرکے گھر سے بھاگ گئی تشدد کیا تو عینی نے پولیس کو رپورٹ کیوں نہیں کرائی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک نورید نے کہا کہ ان کی زبردستی کی شادی نہیں تھی۔ میں عینی سے اب بھی پیار کرتا ہوں اگر وہ واپس آ جائے تو اسے معاف کر دوں گا۔ میں نے اس کی ہر خواہش پوری کی۔ اس کے والد لالچی ہیں میں نے انہیں گاڑی خریدنے کے لئے پیسے نہیں دئیے جس پر انہوں نے عینی کو میرے خلاف کردیا اور عینی نے طلاق مانگنا شروع کردی۔ اگر اس نے خلع لینا ہے تو میرے زیورات اور ایک کروڑ روپے واپس کر دیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے دوبئی میں کسی سے فراڈ نہیں کیا اور نہ ہی دوبئی میں میرا دفتر سیل کیا گیا ہے۔ صرف میرے خلاف انکوائری چل رہی ہیں اور یکم جنوری کو واپس دوبئی جا رہا ہوں۔ دریں اثنا نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکارہ کے والد ڈاکٹر خالد نے کہا ہے کہ ملک نورید اعوان ایک نفسیاتی مریض ہے اس نے پریس کانفرنس میں عینی یا مجھ پر جو الزامات لگائے ہیں سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے میری بیٹی عینی پر شادی کے پانچویں روز ہی تشدد کرنا شروع کر دیا تھا۔ عینی مسلسل سسرال میں ظلم برداشت کرتی رہی، نورید ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ میری بیٹی عینی شریف لڑکی ہے وہ زیورات چرا کر نہیں بھاگی بلکہ اس درندہ صفت انسان سے جان بچا کر اپنے گھر آئی ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے اس بلیک میلر شخص سے ہمیں نجات دلائے۔
عینی پر تشدد نہیں کیا، شوہر، ملک نورید نفسیاتی مریض ہے: ڈاکٹر خالد
Dec 27, 2012