لاہور+ ننکانہ (سپیشل رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت) 16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو گئیں جبکہ آدھے لاہور شہر کی گیس بھی بند رہی جس پر عوام نے شدید احتجاج کیا ہے۔ تفصپیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں سردی میں شدت کی وجہ سے آدھے سے زیادہ شہر میں گیس کی سپلائی ختم ہو گئی ہے اور پریشر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ درجنوں علاقوں میں گیس بند ہو گئی ہے جبکہ گیس کی چوری کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، سوئی گیس کی انتظامیہ نے ٹھیکے داروں کی خدمات حاصل کر کے لاکھوں روپے کما کر گیس کے کھینچنے کے لئے موٹر گھروں کے اندر لگانی شروع کر دی ہے جو گیس کو تیزی سے کھینچ لیتی ہے جبکہ میٹر سے اتنی تیزی سے گیس نکلنے پر چلنا بند کر دیتا ہے جس کی وجہ سے گیس لائنوں سے غائب ہونا شروع ہو گئی ہے گزشتہ سال صرف صبح اور شام کے وقت گیس کا پریشر نہیں ہوتا تھا اب تقریباً 15 گھنٹے گیس کم ہے ۔ شہر ننکانہ صاحب کے مختلف علاقوں جن میں محلہ کیارہ صاحب، ہاﺅسنگ کالونی، محلہ شیخاں، محلہ رحمانیہ، محلہ بالیلا، بھاٹیہ سٹریٹ، محلہ رسول نگر، کینیڈا کالونی، آفیسر کالونی، ضلع کچہری، گول چکر و دیگر علاقے شامل ہیں جہاں کئی کئی گھنٹے گیس کی بندش جاری ہے جس کے باعث گھروں میں خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اکثر اوقات طلباءو طالبات اور ملازم پیشہ افراد کو بغیر ناشتے کے ہی جانا پڑتا ہے۔ جلالپور بھٹیاں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا، کاروبار ٹھپ ہو کے رہ گیا۔ تمام رائس ملیں بند ہو جانے سے مزدور کے گھروں میں فاقے شروع ہو گئے۔ پتوکی اور گردونواح میں 12گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اجنیانوالہ میں ایک گھنٹہ بجلی آتی ہے اور پھر مسلسل چار گھنٹے تک برقی رو منقطع کر دی جاتی ہے، بجلی سے وابستہ کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔