اسلام آباد (دی نیشن رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے ارکان اسمبلی کے بعد سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔ سیاستدانوں کی طرح بڑی سیاسی جماعتیں بھی کروڑپتی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے انتخابی مہم پر کروڑوں روپے خرچ کئے۔ مسلم لیگ ن نے انتخابی مہم کے دوران سب سے زیادہ رقم خرچ کی۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جاری کی جانے والی سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق عوام سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی جماعت مسلم لیگ (ن) نے 11 مئی کے عام انتخابات میں 56 کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات کئے جبکہ اس وقت اس کے پاس 8 کروڑ 87 لاکھ روپے موجود ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کی سب سے بڑی اور سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی دوسری امیر ترین جماعت ہے جس نے عام انتخابات کے دوران 23 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے، اس کے اثاثوں کی مالیت 45 کروڑ روپے جبکہ اس وقت اس کے کھاتوں میں 19 کروڑ 11 لاکھ باقی ہیں۔ رواں سال پی پی پی کی آمدنی 3 کروڑ 56 لاکھ روپے رہی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اثاثے بھی کروڑوں میں ہیں جن کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ اس کے بنک اکائونٹس میں 7 کروڑ 60 لاکھ روپے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کی پارٹی جمعیت علمائے اسلام (ف) 11 لاکھ 24 ہزار روپے کی مالک ہے۔ جماعت اسلامی کے پاس 41 لاکھ 23 ہزار روپے، شیخ رشید احمد کی عوامی مسلم لیگ کے پاس ایک لاکھ 13 ہزار کے اثاثے ہیں۔ اے این پی کے کل اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 80 لاکھ ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق پارلیمنٹ میں موجود جماعت مسلم لیگ ضیاء کے اثاثے سب سے کم ہیں جو 30 ہزار روپے ہیں۔ آفتاب شیرپائو کی قومی وطن پارٹی کے اثاثے 1 لاکھ 14 ہزار سے زائد ہیں۔ الیکشن کمشن کے مطابق تحریک انصاف کے اثاثوں کی تفصیلات تاخیر سے وصول ہونے پر جاری نہیں ہو سکیں۔ مسلم لیگ ن کا بنک بیلنس چھ کروڑ بارہ لاکھ روپے ہے۔ 2013ء میں اس نے عطیات کی مد میں کارکنوں سے 448 ملین روپے وصول کئے۔ پی پی پی کا بینک بیلنس 19 کروڑ 11 لاکھ روپے ہے۔ ایم کیو ایم کا بینک بیلنس 7 کروڑ 62 لاکھ روپے ہے۔ مسلم لیگ ضیاء ملک کی غریب ترین جماعتوں میں شامل ہے۔ اس کے کل اثاثوں کی مالیت 30 ہزار روپے ہے۔ جے یو آئی ف کے کل اثاثے 11 لاکھ 24 ہزار روپے مالیت کے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کی آمدنی 8 لاکھ، 44 ہزار روپے ہے۔ آپ جناب سرکار پارٹی کے اثاثے 88 ہزار روپے کے ہیں اور آپ جناب سرکار پارٹی کرایہ اور بل ادا کرنے کے بعد 988 روپے کی مقروض ہو گئی۔