ملتان (طارق انصاری) محکمہ ریونیو ملتان کی ناقص کارکردگی کا شاخسانہ تحصیل آفس کے ریکارڈ روم سے سکنی زرعی اور کمرشل ہزاروں رجسٹریوں کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سٹی‘ صدر اور کینٹ کا ریکارڈ شامل ہے۔ تحصیل آفس کے ریکارڈ روم سے رجسٹریوں کے ریکارڈ پر مبنی 144 جلدیں غائب کر دی گئی ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر اس اہم ایشو کو دبا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فی جلد میں 100 سے 200 رجسٹریوں کا ریکارڈ رہتا ہے جبکہ ریکارڈ کے غائب ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا جب شریف پورہ کے رہائشی اصغر علی کی جانب سے ملکیتی 8 کنال اراضی کے ریکارڈ کی پڑتال پر ہوا۔ ریکارڈ غائب پائے جانے پر ریکارڈ روم کے اہلکاروں نے اعلیٰ افسران کو بتایا کہ صرف ایک ریکارڈ نہیں بلکہ ہزاروں رجسٹریوں کا ریکارڈ غائب ہے جس پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس ایشو کو فی الحال دبا دیا گیا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق اہم ریکارڈ کے غائب ہونے کے معاملہ کو ریونیو اہلکاروں کی جانب سے منشیات کے عادی افراد کے سر تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ ریکارڈ چوری کیا گیا ہے تاہم اس اہم ریکارڈ کے ذریعے جعلسازی اور قبضہ مافیا کی کارروائی کے خدشات بھی موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں ریکارڈ کے غائب ہونے سے شہریوں سمیت سرکاری اراضی تقریباً غیر محفوظ ہو کر رہ گئی ہے جبکہ شہر کے قبضہ مافیا اور پٹواریوں کی چاندی ہونے کے امکانات واضح ہو گئے ہیں۔