مسلم لیگ ن آئندہ سال سینٹ کی اکثریتی جماعت بن کر اُبھرے گی

لاہور (فرخ سعید خواجہ) 104رکنی ایوان میں آئندہ سال مسلم لیگ ن اکثریتی پارٹی بن کر اُبھرے گی۔ اس وقت مسلم لیگ ن کے سینٹ میں ارکان کی تعداد 16ہے جن میں سے 8ہیوی ویٹ مارچ 2015ءمیں اپنی چھ سالہ مدت مکمل کرکے ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان میں چیئرمین مسلم لیگ (ن) راجہ ظفر الحق، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی امیر پروفیسر ساجد میر، مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ خان، مرکزی سینئر نائب صدر سردار یعقوب خان، وفاقی وزیر پرویز رشید، سینئر نائب صدر پنجاب چودھری جعفر اقبال، سابق مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید ظفر علی شاہ اور سابق صدر پنجاب شعبہ خواتین بیگم نجمہ حمید شامل ہیں۔ سینٹ میں اس وقت کی سنگل لارجسٹ پارٹی پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے موجودہ 40سینیٹروں میں سے 22مارچ میں ریٹائر ہو جائیں گے ان میں موجودہ چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخاری، وائس چیئرمین صابر علی بلوچ، فاروق ایچ نائیک، جہانگیر بدر، رحمن ملک، ڈاکٹر قیوم سومرو، مولا بخش چانڈیو جیسے قدآور لیڈر شامل ہیں۔ موجودہ سینٹ میں ارکان کی تعداد سے تیسرے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی ہے جس کے 12ارکان ہیں۔ ان میں سے 6ارکان مارچ میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان میں عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل حاجی عدیل خان، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خاں اور خیبر پی کے کے صدر افراسیاب خٹک نمایاں ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اس وقت 7ارکان میں ان میں سے 3مارچ میں ریٹائر ہونگے جن میں بابر خان غوری اور عبدالحسیب خان نمایاں ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے 6میں سے 3ارکان ریٹائر ہوں گے ان میں جے یو آئی ف کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور حاجی غلام علی نمایاں ہیں۔ ان کے علاوہ جو ہیوی ویٹ مارچ 2015ءمیں ریٹائر ہو رہے ہیں ان میں ق لیگ کے مرکزی صدر چودھری شجاعت حسین، نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر میر حاصل بزنجو، وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی شامل ہیں۔ واضح رہے سینٹ میں چاروں صوبوں سے 14ارکان جنرل نشستوں پر چار،4ٹیکنو کریٹس علماءکی نشستوں پر چار، 4خواتین اور چار، 4نان مسلموں کی نشستوں پر منتخب ہوتے ہیں۔ فاٹا سے 8، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے جنرل نشستوں پر 2، ٹیکنو کریٹس علماءکی نشست پر ایک اور خواتین کی مخصوص نشستوں پر ایک ممبر منتخب ہوتے ہیں۔ ان کی مدت 6سال ہوتی ہے ان میں سے آدھے ہر 3سال بعد ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ مارچ 2015ءمیں سینٹ کی رکنیت سے ریٹائر ہونے والے مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ ظفر الحق (پنجاب)، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی صدر پروفیسر ساجد میر (پنجاب)، نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو (بلوچستان)، ق لیگ کے چودھری شجاعت حسین، وفاقی وزیر پرویز رشید، سابق وفاقی وزیر رحمن ملک، جہانگیر بدر اور آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر قیوم سومرو کے علاوہ موجودہ چیئرمین سید نیر حسین بخاری کے آئندہ 6برس کے لئے سینیٹر منتخب ہونے کے وسیع تر امکانات ہیں ۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا بھی سینٹ کے رکن منتخب ہو جائیں گے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے اس وقت باپ بیٹا گلزار احمد خان اور وقار احمد خان سینٹ کے ممبر ہیں مگر یہ دونوں ہی باپ بیٹا مارچ 2015ءمیں ریٹائر ہو رہے ہیں۔
سینٹ/ مسلم لیگ ن


ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...