شمالی وزیرستان : امریکی ڈرون حملے‘ تین ازبک پانچ پنجابی طالبان ہلاک : پاک فضائیہ کی بمباری‘ اہم کمانڈر سمیت 23 دہشت گرد مارے گئے

شوال (آن لائن+آئی این پی+رائٹرز+ بی بی سی) شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں امریکی ڈرون طیاروں کے حملے میں آٹھ دہشتگرد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، امریکی ڈرون طیاروں نے خفیہ اطلاعات پر شمالی وزیرستان کے علاقوں کنڈ اور شوال میں کارروائی کی اور پنجابی طالبان قاری عمران کے مرکز کو نشانہ بنایا۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق امریکی ڈرون حملے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے دو سرحدی علاقوں میں کئے گئے جن میں کنڈ میں پنجابی طالبان کمانڈر قاری عمران کے مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں دو میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد مارے گئے۔ دوسرا میزائل حملہ شوال کے علاقے منگوتری میں کیا گیا۔ اس حملے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے 3 دہشت گردوں کا تعلق ازبکستان سے ہے۔ ادھر شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون طیاروں کی نچلی سطح پر پروازوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ان حملوں میں قاری عمران کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہ ہو سکی۔ زخمی ہونے والے افراد کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہ مل سکیں البتہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ حملے جمعہ کی صبح پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع تحصیل شوال میں ہوئے۔ کنڈ میں ہونے والے حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے اور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پنجابی طالبان تھے۔ اہلکار کے مطابق منگوتری میں جس مکان کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا اس سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں جو کہ ازبک بتائے جاتے ہیں۔ خیال رہے کہ شوال کے علاقے میں غیر ملکی شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔ یہ رواں ہفتے میں دوسرا موقع ہے کہ شمالی وزیرستان کو ڈرون طیاروں نے نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل طالبان کی جانب سے پشاور میں سکول پر حملے کے بعد 20 دسمبر کو دتہ خیل کے علاقے لواڑہ منڈی میں ڈرون حملہ ہوا تھا جس میں پانچ افراد مارے گئے تھے۔ 21 حملوں سے صرف دو حملے جنوبی وزیرستان جبکہ 19 شمالی وزیرستان میں کئے گئے ہیں۔ امریکہ ڈرون حملوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں موثر ہتھیار قرار دیتا ہے۔ دریں اثناءسرکی پیالہ ہنگو میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے 2 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔ دہشت گردوں نے پہاڑوں سے راکٹ لانچر اور دستی بموں سے حملہ کیا۔ آئی این پی کے مطابق تحصیل ٹل میں سرچ آپریشن کے دوران فورسز کی گاڑی الٹنے سے 6 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران موڑ کاٹتے ہوئے ٹائی راڈ ٹوٹنے سے گاڑی الٹ گئی۔
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دتہ خیل کے علاقے مداخیل میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں 23 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک دہشت گردوں میں اہم کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ کارروائی میں دہشت گردوں کا زیر زمین اسلحے اور بارود کا ذخیرہ بھی تباہ ہو گیا۔ بارودی سرنگیں بنانے کا نظام اور زیر زمین سرنگیں اور 6 مشتبہ ٹھکانے بھی تباہ کر دئیے گئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق مارے جانے والے دہشتگردوں میں ازبک کمانڈر حذیفہ بھی شامل ہے۔ ہلاک دہشتگردوں میں زیادہ تعداد ازبک باشندوں کی ہے۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں بعض اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن