اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) اسلام آباد کی سول عدالت نے ہنگامہ آرائی کیس میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں۔ مولانا عبدالعزیز پر سول سوسائٹی کے نمائندوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا تھا جس پر اسلام آباد کے سول جج ثاقب جواد نے ان کی گرفتاری کے لئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں اور تھانہ آبپارہ کی پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ پیشی پر مولانا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔ دوسری جانب مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ وہ نہ تو گرفتاری دیں گے نہ ہی ضمانت کرائیں گے۔ وارنٹ گرفتاری مسترد کرتے ہیں، پہلے مشرف کو گرفتار کیا جائے بعد میں وہ گرفتاری دیں گے۔ ان پر مقدمہ درج کرنے والے شخص کے خلاف بھی مقدمہ درج ہے۔ ادھر ترجمان لال مسجد شہداءفاﺅنڈیشن محمد احتشام نے کہا ہے کہ اگر عبدالعزیز کو گرفتار کیا گیا تو شدید مزاحمت ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ گرفتار کرنا ہے تو وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کو سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں گرفتار کیا جائے پھر عمران اور طاہر القادری جن کے گرفتاری کے احکامات جاری ہو چکے ہیں انہیں گرفتار کیا جائے۔ اگر انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا تو پھر مولانا عبدالعزیز کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔سول سوسائٹی کے نمائندوں نے مولانا عبدالعزےز کے خلاف درج مقدمے مےںدہشت گردی کی دفعات نہ شامل کرنے کے حوالے سے تھانہ آبپارہ کے سامنے احتجاج کےا اور مطالبہ کےا کہ کہ مولانا عبدالعزےز کے خلاف درج مقدمے مےں دہشت گردی کی دفعات فوری طور پر شامل کی جائےں۔