بانی پاکستان کے فرمان پر عمل کی ضرورت

25 دسمبر 2015ء کو قوم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا یوم ولادت منایا گیا۔ اس روز قومی اداروں‘ کارخانوں‘ تجارتی مراکز‘ سکولوں اور کالجوں میں عام تعطیل ہو ئی کیا ہم یہ تعطیل مناتے ہوئے بطور قوم ان کے ارشادات پر غور اور عمل کریں گے کہ وہ اپنی زندگی میں ان ارشادات پر کیسے عمل کرکے بانی پاکستان اور قائداعظم بنے۔ یا ہم صرف چھٹی منا کر ہی مطمئن ہو جائیں گے؟ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے ہمیں اتحاد‘ تنظیم اور ایمان پر عمل کرنے کی تلقین کی اور خود قوم کو ایک جھنڈے تلے منظم کرکے ان کے اتحاد سے آزادی وطن اور قیام پاکستان کے مقصد کے حصول کے لئے اپنے اعلیٰ کردار‘ مسلسل جدوجہد‘ دانائی اور علم اور نو آبادتی دور کے حاکموں سے قوم کو نجات دلائی اور پاکستان کا قیام عمل میں لائے۔ آزادی کے حصول کے لئے قوم میں موثر ایمان کے ساتھ مسلمانان ہندو پاک نے کروڑ سے زائد تعداد میں ہجرت کی اور لاکھوں مردوں‘ عورتوں اور بچوں نے اپنی جان کی عظیم قربانیاں دیں۔ قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی میں اعلی تعلیم حاصل کرکے اپنے پیشہ اور سیاست کے شعبہ میں بے مثال محنت سے اپنا مقام حاصل فرمایا انہوں نے اپنے اعلیٰ کردار کی وجہ سے اپنی قوم کا بھرپور اعتماد حاصل کیا۔ بطور گورنر جنرل انہوں نے صرف ایک روپیہ ماہانہ تنخواہ حاصل کی اور اپنی اربوں روپے کی جائیداد قوم کے نام اور تعلیم کی وسعت کے لئے وقف فرما دی وہ نوجوانوں کو منظم کرنے اور ان کی تعلیم و تربیت کو عام کرنے اور خواتین کو سماج میں باوقار مقام دینے کے ہمیشہ داعمی رہے اسی وجہ سے ان کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح صاحبہ نے تمام زندگی ان کے مشن کی تکمیل کے لئے دست راست کا کردار سرانجام دیا۔ آج ہمارے وطن عزیز کو دہشت گردی‘ غربت‘ جہالت‘ بے روزگاری اور سماج میں امیر غریب کے مابین بے پناہ فرق کے اہم مسائل درپیش ہیں وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم بطور قوم قائداعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ان چیلنجز اور مسائل کو متحد‘ منظم کرتے ہوئے ایمانداری اور محنت سے حل کرنے کی جدوجہد کو کامیاب کریں اور سماج میں علم‘ محنت‘ انصاف اور سماجی جمہوریت کی قدروں کو بلند کرتے ہوئے ایک عظیم قوم بنیں تاکہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مشن کی تکمیل ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس نیک مقصد میں کامیاب فرمائے۔آمین

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...