بیجنگ(این این آئی)مسلم اکثریت کے بارے میں پورٹنگ کرنے پر فرانسیسی صحافی کو چین سے نکال دیا گیا ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ فرانسیسی خاتون صحافی اْرسلا گوتیے کے صحافتی اجازت نامے کی مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی، ایک فرانسیسی ہفت روزہ نیوز میگزین ’لوبز‘ کے لیے کام کرنے والی اْرسْلا گوتیے بیجنگ حکومت کے اْن اقدامات کے بارے میں رپورٹنگ کر رہی تھیں جن میں حکومت اپنے مغربی مسلم اکثریتی علاقے میں جاری نسلی تشدد کو عالم گیر دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ینی حکام نے اعتراض کیا تھا کہ اس صحافی نے اپنی رپورٹنگ کے ذریعے چینی عوام کے جذبات مجروح کیے ہیں اور اس کے لیے اْنہیں معافی مانگنی چاہیے۔ اْرسْلا گوتیے نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا اور پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ چین چھوڑنے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ اْنہیں مزید یہ توقع نہیں ہے کہ چینی حکام اْن کے صحافتی اجازت نامے میں توسیع کریں گے۔ْرسلا گوتیے اکتیس دسمبر کو اپنے ویزے کی مدت ختم ہونے پر اْسی روز چین چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اگر وہ واقعی اپنے تاحال پروگرام کے مطابق اکتیس دسمبر کو چین سے نکل گئیں تو وہ2012ء کے بعد سے پہلی غیر ملکی صحافی ہوں گی، جنہیں چین سے نکالا جائے گا۔