الیکشن کمیشن میں عمران خان کیخلاف نااہلی ریفرنس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کی۔ طلال چوہدری کے وکیل اکرم شیخ نے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یانہ ہونے پر دلائل دیئے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی آف شور کمپنی نیازی سروسز کو گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔ مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے وقت دیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ دستاویزات تو پہلے بھی بہت سی لگی ہیں۔ آج آپ نیا سوشہ چھوڑ رہے ہیں۔ لگ رہا ہے کہ آپ صرف سیاست کررہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اکرم شیخ کو مزید وقت دے دیا جائے جس پر وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کمیشن جو چاہے حکم دے۔ وکیل جہانگیر ترین سکندر بشیر نے کہا کہ کمیشن کا اختیار صرف ریفرنس میں لگائے گئے الزامات تک ہے۔ کمیشن کے سامنے صرف بنی گالا اراضی کا معاملہ ہے۔ اکرم شیخ کا کہنا تھاکہ ریفرنس کو دیگر کیسز کے سات منسلک کرنے کی درخواست کی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ریفرنس اور پیٹشنز کی نوعیت میں فرق ہے۔ دونوں کو یکجا نہیں کر سکتے۔ الیکشن کمیشن نے کیس یکجا کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی ریفرنس کی سماعت دس جنوری تک ملتوی کردی گئی۔