حکومت شہریوں کو وائرل انفکشن سے بچاؤ کیلئے کوئی پروگرام نہ لاسکی

کراچی (ہیلتھ رپورٹر)سال 2017 میں شہریوں کو وائرل انفیکشن سے بچا نے کے لئے کی جا نیوالی تدابیر میں کو ئی خا طر خواہ بہتری نہ لا ئی جا سکی ۔ رواں سال سرکا ری اعدادوشما ر کے مطا بق ڈینگی وائرس کے اٹھا ئیس سو سے زائد کیسز سامنے آئے جبکہ تین شہری لقمہ اجل بن گئے ۔ چکن گو نیا سے متا ثرہ مریضوں کی تعداد چا ر ہزار سے تجا وز کر گئی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکو مت عوام کو وبا ئی امراض سے نجا ت دلا نے میں کا میا ب نہ ہو سکی ۔ ڈینگی پرووینشن اینڈ کنٹرول پروگرام محکمہ صحت کے جا ری کر دہ اعدادوشما ر کے مطا بق سال رواں ما ہ جنوری میں ڈینگی وزئرس سے 181 شہری متا ثر ہو ئے ما ہ فروری میں 63 ، ما رچ میں 99 کیسز سامنے آئے ۔ اسی طرح اپریل میں 83اور مئی میں اسپرے مہم التوا کا شکا ر ہو نے سے 123 شہری وائرس سے متا ثر ہو ئے ۔ ما ہ جو ن میں 70 اور جو لا ئی میں 68 شہریوں کو اسپتال لا یا گیا ۔اگست کے اختتام تک تعداد 200 سے تجا وز کر گئی جبکہ ستمبر میں 338 کیسز رپورٹ کئے گئے ۔ اکتوبر میں 721 اور نو مبر میں ڈینگی وائرس سے متا ثرہ 671 شہریوں کو رپورٹ کیا گیا ۔ رواں سال دسمبر تک 250 سے زائد کیسز رپورئیٹ ہو نے سے متا ثرہ افراد کی تعداد 2867 رپورٹ کی گئی۔ محکمہو صحت کے اعلیٰ حکام نے اسپرے مہم تاخیر سے شروع کئے جانے کے باعث ہونے والی مچھروں کی بہتات کا ذمہ دار بلدیہ کراچی کو ٹھہرادیا۔

ای پیپر دی نیشن