اسلام آباد(صباح نیوز) ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستارنے کہا ہے کہ آئندہ وزیراعظم کے الیکشن کے لیے تیاری نہیں کی، مردم شماری کے نتائج درست ہوئے تو2018کے عام انتخابات کے بعد سندھ کا وزیراعلیٰ ایم کیوایم پاکستان کا ہوگا۔اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستارنے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے حالیہ جلسے تاریخی تھے اورابھی توپارٹی شروع ہوئی ہے، جتنی بھی دھڑے بازی کرلی جائے ایم کیوایم پاکستان کا ووٹ نہیں توڑا جا سکتا، 2018کے الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ اورسکھر سے جیتے گی، ہم نے 2018میں وزیراعظم کے الیکشن کے لیے تیاری نہیں کی، مردم شماری کے نتائج درست ہوئے تووزیراعلی کی سیٹ ایم کیو ایم پاکستان کی ہوگی۔ ایم کیو ایم کے روایتی مخالف صرف الزام ہی لگاتے ہیں، ہمارا 23 اگست 2016 کا اقدام عوام کے سامنے ہے، مقدمات کے فیصلے عدالتوں کوکرنے دیئے جائیں اور میدان میں آکربنیادی ایم کیو ایم کا مقابلہ کریں، ارشد وہرہ کے وکیل غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہے ہیں۔ ارشد وہرہ اور ان کے وکیل الزام تراشیوں سے گریز کریں اور ادھر ادھر کی ہانکنے کے بجائے اصل معاملے پر بات کریں۔
الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کوڈی سیٹ کیس میں دو ممبران کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی،الیکشن کمیشن کے ممبران کی عدم موجودگی کی وجہ سے کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔ دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی کے رہنما اورڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ڈرامہ بازی ہے اور درحقیقت ایم کیو ایم پاکستان اورلندن آج بھی ایک ہی ہے، جماعت ہی نہیں رہی تو ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک ہے، ایم کیو ایم لندن کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟۔ سماعت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی اصل تصویر نمایاں نہیں ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق دستاویزات طلب کرنے کی درخواست دی ہے۔
فاروق ستار