اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کوڈی سیٹ کیس میں دو ممبران کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی،الیکشن کمیشن کے ممبران کی عدم موجودگی کی وجہ سے کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔ دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی کے رہنما اورڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم لندن ہے باقی سب ڈرامہ ہے۔ درحقیقت ایم کیو ایم پاکستان اورلندن آج بھی ایک ہی ہے، جماعت ہی نہیں رہی تو ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک ہے، ایم کیو ایم لندن کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟۔الیکشن کمیشن اسلام آباد میں ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے فاروق ستار کے ریفرنس کی سماعت ہونا تھی تاہم دو ممبران کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی گئی تاہم ارشد وہرہ نے الیکشن کمیشن میں الگ درخواست دائرکردی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کا آئین اورمنشورفراہم کیا جائے، اس کے علاوہ باغ جناح کراچی میں بانی ایم کیو ایم کو جمع کرائے گئے حلف نامہ کی نقول اور ایم کیو ایم کی قیادت میں تبدیلی سے متعلق ترمیم بھی مہیا کی جائے۔سماعت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی اصل تصویر نمایاں نہیں ہے، ایم کیو ایم پاکستان ڈرامہ بازی ہے، ایم کیو ایم پاکستان آج بھی ایم کیو ایم لندن ہی ہے، اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ فاروق ستار نے ایم کیو ایم لندن کے لوگوں کے خلاف درخواست نہیں دی، جماعت ہی نہیں رہی تو ہر کوئی اپنی مرضی کا مالک ہے، ایم کیو ایم لندن کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟ ہم نے الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق دستاویزات طلب کرنے کی درخواست دی ہے۔واضح رہے کہ ارشد وہرا ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی حیثیت سے کراچی کے ڈپٹی میئر منتخب ہوئے تھے تاہم بعد میں انہوں نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیارکرلی، جس پر فاروق ستار نے انہیں ڈی سیٹ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کیا ہے۔