کراچی+ لاہور (وقائع نگار+ کرائم رپورٹر+ وقائع نگار؍ خصوصی نامہ نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے امن وامان کی صورتحال پر خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قتل سمیت حالیہ بعض واقعات کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پچھلے چار ہفتے میں 6بڑے واقعات پیش آچکے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد اکٹھے ہورہے ہیں اور ہم چپ کرکے بیٹھے ہیں، یہ کیوں کنٹرول نہیں ہورہے۔ ضلع سائوتھ کراچی میں زیادہ واقعات ہوئے۔ مجھے افسوس ہے کہ پولیس کیا کررہی ہے۔ میں نے امن وامان قائم کرنے وا لے اداروں کو مکمل خودمختاری دی ہے لیکن نتائج اتنے اچھے نہیں مل رہے۔ مجھے ہر صورت میں شہریوں کا تحفظ چاہیے۔ یہ نہ بتایا جائے کہ قاتل گرفتار کرلیں گے یہ بتایا جائے کہ قاتل گرفتار کرلئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ قائد آباد سے لیکر علی رضا عابدی تک سارے واقعات ایک سیریز نظر آتے ہیں کچھ اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں ان سے تفتیش کرکے کافی مدد ملے گی۔ آئی جی سندھ پولیس نے بتایا کہ کراچی پولیس نے کل تین بڑے گینگسٹر گرفتار کئے ہیں۔ قبل ازیں علی رضا عابدی کو بدھ کی دوپہر ڈیفنس کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ گارڈ قدیر کی جانب سے فوری جوابی کارروائی نہ کرنے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کی تفتیش کے دوران سی سی ٹی وی کی فوٹیج اور جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کی فرانزگ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ علی رضا عابدی پر 30بور کے جن پستولوں سے فائرنگ کی گئی ان میں سے ایک پستول 10دسمبر کو لیاقت آباد میں احتشام نامی نوجوان کے قتل میں بھی استعمال ہو چکا ہے پولیس نے احتشام نامی نوجوان کے قتل میں ایک شخص عرفان کو مشتبہ ملزم قرار دے رکھا ہے جس کے ایران فرار ہونے کی اطلاعات ہیں ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ لیاقت آباد کے احتشام اور علی رضا عابدی دونوں کے قتل کے لیے اجرتی قاتلوں کی خدمات حاصل کی گئیں ۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کراچی کو امن کا گہوارہ بنایا ہے کراچی کے امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا علی رضا عابدی کے قتل کے واقعے کی گڑیاں مل رہی ہیں اور مجرم جلد گرفتار ہوں گے ایم کیو ایم کی تعریف کروں گا کہ انہوں نے واقعے پر انتشار نہیں پھیلایا اور قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا۔ دہشتگردی کے ناسور کو ہمیشہ کریں گے اور اس حوالے سے حکومت و اپوزیشن میں مکمل اتفاق رائے ہے عمران خان نے مجھے اس پیغام کے ساتھ کراچی بھیجا ہے کہ شہر قائد کے امن کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے واقعے میں ملوث ہر ملزم اور سہولت کار کو گرفتار کریں گے چاہے وہ باہر کا ہو یا اندر کا شخص ہے ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی میں دہشتگردی شروع والا کون تھا کیا یہ نوا زشریف کے زیر سایہ نہیں ہوئی کیا بانی ایم کیو ایم نواز شریف کے اتحادی نہیں تھے اور ان کے اشارے پر راچی کھلتا اور بند ہوتا نہیں تھا اس وقت نواز شریف کہاں سو رہے تھے اگر نواز شریف میں سیاسی عزم ہوتا تو پہلے دن سے امن قائم کرتے درحقیقت کراچی میں یہ امن سکیورٹی اداروں نے قائم کیا ہے۔ پاکستان میں جرمن سفیر مارجن کولہر نے علی رضا عبادی کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے علی رضا عابدی کے والد نے ٹوئٹ ایک پیغام میں کہا کہ ان کے بیٹے کو سفاکی سے قتل کر دیا گیا جس نے بھی ان کے قتل کا حکم دیا اس پر ساری زندگی ایک شریف آدمی کے قتل کی وجہ سے لعنت پڑتی رہے گی۔ فاروق ستار نے کہا ہے کہ علی رضا نے ہمیشہ عام آدمی کو بااختیار بنانے کی بات کی علی رضا عابدی کو دھمکیاں ملتی رہیں کھرا اور سچا ہونے کے ساتھ علی رضا عابدی نے مہاجروں کی یکجہتی کیلئے کام کیا۔ خالد مقبول صدیقی اور سردار خان نے علی رضا عابدی کے قتل کو قرار دیا۔ چودھری شجاعت اورطاہر القادری قومی اسمبلی سید علی رضا عابدی کے قتل پر انتہائی افسوس اور پسماندگان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے آصف زرداری نے کہا ہے کہ عابدی کا قتل اس دشمنوں کی سازش ہے۔ حساس اداروں نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا زیر حراست افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے گرفتار افراد سے علی رضا عابدی کے قتل کے حوالے سے تفتیش ہو رہی ہے۔محکمہ داخلہ سندھ نے ایم کیو ایم کے تمام رہنماؤں اور دفاترز کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔