قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کاخاتمہ اور عوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے بدعنوان عناصر سے عوام کی لوٹی ہوئی تقریباََ 297 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی ہے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز،کواپریٹو سوسائٹیوں کے خلاف نیب کی تحقیقات کو قانون کے مطابقمنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ نیب نے مفتی احسان مضاربہ مقدمہ معزز احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا تھا۔ احتساب عدالت نے مفتی احسان کومضاربہ کیس میں 10سال کی قیداور9ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی جو کہ نیب نے بہترین پراسیکیوشن کی وجہ سے نیب کا سب سے بڑا مقدمہ جیتا۔نیب مضاربہ/ مشارکہ سیکنڈلز میں ملوث 34ملزمان کی گرفتاری کے علاوہ بیرون ملک فرار مضاربہ/ مشارکہ سیکنڈلز میں ملوث دیگر ملزمان کو انٹر پول کے زریعے دنیا کے جس کونے میں بھی ہوں گے ان کو قانون کے مطابق واپس لایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں کھلی کچہری کے دوران عوام کی ہائوسنگ سوسائٹیوں ، مضاربہ/مشارکہ سکینڈلز اور دیگر بدعنوانی سے متعلق شکایات کو انتہائی توجہ اور اطمینان کے ساتھ فرداََ فرداََ َ سننے کے بعد کیا۔چئیرمین نیب نے اپنے منصب کی زمہ داریا ں سنبھالنے کے بعد نیب افسران سے خطاب میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات بذاتِ خود نیب ہیڈ کوارٹرز میں سنیں گے۔ اپنے وعدہ پر عمل کرتے ہوئے چئیرمین نیب ہر ماہ کی آخری جمعرات کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں کھلی کچہری میں ملک بھر سے آنے والے شکایا ت کنندہ گان کی بدعنوانی سے متعلق شکایات انتہائی توجہ اور اطمینان کے ساتھ فرداََ فرداََ َ سنتے ہیں بلکہ شکایات پر موقع پر ہی قانون کے مطابق ضروری احکامات بھی جاری کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ چئیرمین نیب جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب کے تمام علاقائی دفاتر کے ڈائریکٹر جنرلز ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات اپنے علاقائی دفاتر میں بذاتِ خودسنتے ہیںجس کی وجہ سے نہ صرف نیب پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ بلکہ تمام شکایات کنندہ گان نے چئیرمین نیب کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو سراتے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین نے نیب کے افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ عوام کی بدعنوانی سے متعلق تمام شکایات کو کمپیوٹر ائزڈ کرنے کے علاوہ تمام شکایات کنندگان کو ان کی شکایت کی وصولی کی اطلاع کے علاوہ ان کی شکایات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور تمام شکایات کنندہ گان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کے علاوہ ان کی عزت نفس کا ہمیشہ خیال رکھا جائے اس سلسلہ میں کوئی کوتائی برداشت نہیں کی جائے گی۔