نئے سال میں ڈینگی پرمکمل قابو پانے کیلئے آسٹریلیا سے نئی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا فیصلہ

Dec 27, 2019

اسلام آباد(قاضی بلال ؍خصوصی نمائندہ)وفاقی حکومت نے نئے سال میں ڈینگی پرمکمل قابو پانے کیلئے آسٹریلیا سے نئی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔دستاویز کے مطابق فروری 2020ء سے ہی حفاظتی اقدامات شروع کیے جائیں گے تاکہ ڈینگی مچھر کا لاروا پھیل نہ سکے۔اس سال وفاقی دارالحکومت سے 13 ہزار 292 کیسز رپورٹ کیے گئے، اس کے علاوہ دیگر مقامات میں سندھ سے 16 ہزار 657، پنجاب سے 10 ایک سو 118، خیبرپختونخوا سے 7 ہزار 876، بلوچستان سے 3 ہزار 474، آزاد جموں کشمیر سے ایک ہزار 690 اور 696 کیسز 'دیگر' کٹیگری کے شامل تھے۔ڈینگی کے باعث صوبہ سندھ میں 46 افراد، اسلام آباد میں 22، پنجاب میں 23، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص جاں ہوا۔رواں سال کے کیسز اور اموات پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پیش گوئی کرنے والے اس ماڈل پر توجہ دی جائے گی جس کا استعمال یہ معلوم کرنے کے لیے ہوتا ہے کہ آئندہ برس کا صورتحال ہوسکتی ہے۔دستاویز کے مطابق ڈینگی کنٹرول کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر تربیت کے حصول کے لیے ٹیموں کو آسٹریلیا بھی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، مارچ 2020 سے ہم ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں گے کیونکہ آسٹریلیا نے بھی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاق کیا تھا۔ آسٹریلیا نے ایک 'وولباچیا' نامی ایک جراثیم (بیکٹریا) تیار کیا تھا جسے مچھر میں منتقل کیا جاتا ہے، ایک مرتبہ وولباچیا مچھر کے اندر منتقل ہوجاتا ہے تو وہ نسل در نسل اس کے ڈی این اے میں رہتا ہے اور وہ اسے ڈینگی کو انسانوں میں منتقل نہیں کرنے دیتا۔ واضح رہے کہ رواں سال 53 ہزار 805 ڈینگی کے کیسز سامنے آئے جن میں سے 95 افراد کی اموات ریکارڈ کی گئیں۔سردی کی شدت کی وجہ سے ڈینگی مچھر کا خاتمہ ہو جاتا ہے پچھلے پانچ سال سے ڈینگی نے پاکستان میں پنجے گارڑ رکھے ہیں۔

مزیدخبریں