یوم قائد کے موقع پر آرمی چیف کا پاکستان کے ناقابل تسخیر ہونے کا ٹھوس پیغام اور قومی سلامتی مقدم رکھنے کی ضرورت
چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کر سکتی۔ گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ بابائے قوم قائداعظم کے یوم ولادت کے موقع پر ایک پیغام میں آرمی چیف نے کہا ہے کہ قوم نے قائداعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش عقیدت و احترام سے منایا ہے اور انکے امید‘ ہمت اور اعتماد کے پیغام کو اپنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے ٹھوس انداز میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایمان‘ اتحاد اور تنظیم ہماری عظیم قوم کے ہمیشہ رہنماء اصول رہیں گے‘ اس پرعزم قوم کے ہوتے ہوئے دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
بانیٔ پاکستان قائداعظم نے بے شک اپنی فہم و بصیرت اور خداداد قائدانہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر برصغیر کے مسلمانوں کی پرامن تحریک پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کیا اور مسلمانوں کی علیحدہ مملکت کا خواب شرمندۂ تعبیر کیا۔ انکی امنگوں اور آدرشوں کے مطابق مسلمانوں کو ہندو اور انگریز کے مسلط کردہ ساہوکارانہ استحصالی نظام سے نجات ملی اور ساتھ ہی ساتھ انہیں اپنی آزاد و خودمختار مملکت میں مذہبی آزادی بھی حاصل ہوئی۔ اقوام عالم میں مذہبی بنیادوں پر تشکیل پانے والی یہ واحد مملکت خداداد ہے جس نے ہندو لیڈران کے مہابھارت کے سہانے سپنے توڑ کر ہندوستان کی کوکھ میں سے جنم لیا تھا اس لئے ہندوتوا کے پرچارکوں کو آزاد اور خودمختار مملکت کی حیثیت سے پاکستان کا وجود کبھی گوارا نہیں ہوا اور وہ شروع دن سے ہی اسکی سلامتی کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہو گئے۔ قائداعظم مزید کچھ عرصہ حیات رہتے تو پاکستان کی شہ رگ کشمیر پر بھی بھارتی تسلط کبھی استوار نہ ہونے دیتے اور اپنی فہم و بصیرت سے ہی ہندو کا پیدا کردہ کشمیر کا مسئلہ حل کرلیتے تاہم انکی حیات فانی نے قیام پاکستان کے بعد زیادہ دیر تک وفا نہ کی اور وہ تشکیل پاکستان کے بعد ایک سال کے عرصہ میں ہی حیات جاودانی کی طرف لوٹ گئے جسکے بعد پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کیلئے بھارت کو اس وطن عزیز میں اپنی سازشوں کے جال پھیلانے کا نادر موقع مل گیا۔ ان سازشوں کے تحت ہی بھارت نے کشمیر پر اپنا تسلط مستقل بنایا اور اس پر فوجی اور آبی جارحیت کے منصوبے تیار کئے۔ پاکستان پر تین جنگیں مسلط کیں‘ اسے سانحۂ سقوط ڈھاکہ سے دوچار کیا اور باقیماندہ پاکستان کی سلامتی بھی کمزور کرنے کی نیت سے خود کو ایٹمی قوت بنالیا اور اسکے ساتھ ساتھ امریکہ‘ برطانیہ‘ فرانس سمیت متعدد ممالک سے ایٹمی دفاعی تعاون کے معاہدے کرکے خود کو ہر قسم کے روایتی اور ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کرلیا تاہم حوصلہ شکن حالات میں بھی پاکستان کی قومی سیاسی اور عسکری قیادتوں نے ایک عزم نو کے ساتھ ٹوٹے بکھرے پاکستان کو سنبھالا اور اسے مضبوط دفاعی اور اقتصادی بنیادوں پر استوار کر دیا۔ خدا کے فضل اور سیاسی و عسکری قیادتوں کے دفاع وطن کے بے پایاں جذبے اور پھر عساکر پاکستان کی مشاقی و مہارت کے تحت آج پاکستان ایک مضبوط ایٹمی قوت ہے اور ملک کے اندر بھی ایٹمی میزائل‘ ٹیکٹیکل ہتھیار اور دوسرا جنگی سازوسامان تیار کرنے کی صلاحیتوں سے مالامال ہو چکا ہے جن میں جدید ایٹمی اسلحہ بھی شامل ہے۔ اس کیلئے واہ آرڈی ننس فیکٹریز کو کلیدی حیثیت حاصل ہے جبکہ ہمدم دیرینہ چین کی معاونت سے پاکستان نے تھنڈر جنگی جہاز اور دور تک مار کرنیوالے میزائل بھی تیار کئے ہیں۔ اس میں یقیناً ہماری جری و بہادر عساکر پاکستان کی مشاقی کا عمل دخل ہے چنانچہ ملک کی عسکری قیادتوں کے ماتحت عساکر پاکستان آج دفاع وطن کیلئے عملاً سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ دشمن کے عزائم کو بھانپ کر افواج پاکستان شروع دن سے ہی چوکنا نہ ہوئی ہوتیں اور اپنی مشاقی و مہارت سے دشمن کی ہر سازش موقع پر ہی ناکام نہ بناتیں تو ہمارا یہ شاطر دشمن ہمیں کب کا ہڑپ کر چکا ہوتا مگر عساکر پاکستان نے 1971ء والے حوصلہ شکن اور مایوس کن حالات میں بھی ملک کی سلامتی تاراج کرنے کے دشمن کے عزائم ناکام بنائے اور اس وقت عساکر پاکستان دنیا کی منجھی ہوئی عسکری قوت کے طور پر اقوام عالم میں اپنی جنگی استعداد و مہارت کا لوہا منوا چکی ہیں جبکہ بھارت کو گزشتہ سال 27, 26 فروری کو اپنے جارحانہ عزائم پر پاک فوج کے ہاتھوں جو ہزیمت اٹھانا پڑی وہ اس کیلئے عبرت کا مقام ہے۔ اسکے باوجود بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور پاکستان کی سلامتی کیخلاف اسکی سازشوں میں کمی نہیں آئی جس کی سیاسی اور عسکری قیادتیں پاکستان کی سلامتی کیخلاف بھی بڑ مارتی ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی فوجوں نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
اس وقت بھارت نے کنٹرول لائن پر جس جارحانہ انداز میں پاکستان کیساتھ سرحدی کشیدگی بڑھاتے ہوئے اپنے جنگی جنون کی انتہاء کررکھی ہے اور بھارتی آرمی چیف کے علاوہ نریندر مودی خود آئے روز پاکستان پر سرجیکل سٹرائیکس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس بنیاد پر ہمیں ہمہ وقت بھارتی سازشوں اور عزائم سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے جبکہ عساکر پاکستان دشمن کی ہر سازش اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے مکمل تیار بھی ہیں اور کنٹرول لائن پر بھارت کو مسکت جواب دے بھی رہی ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اسی بنیاد پر اگلے مورچوں پر جا کر بھی جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور عساکر پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں بڑھانے کیلئے بھی کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے۔ آج خدا کے فضل سے ملک کا دفاع بھی عساکر پاکستان کے مضبوط ہاتھوں میں مکمل محفوظ ہے اور دشمن کی سازشوں کے تحت پیدا ہونیوالے کسی اندرونی خلفشار پر قابو پانے کی ذمہ داریوں میں بھی ہماری سول اور عسکری قیادتیں یکسو ہیں۔ ملک کی سرحدوں پر دشمن کی جانب سے دیئے جانیوالے چیلنجز سے عہدہ برأ ہونے کیلئے ملک میں سیاسی رواداری اور قومی اتحاد و یکجہتی کی بہرحال ضرورت ہے کیونکہ آج حکومت اور اپوزیشن کی ذاتی دشمنیوں تک پہنچنے والی باہمی سیاسی محاذآرائی نے ملک میں عدم استحکام اور انتشار کی کیفیت پیدا کر دی ہے جو ملک کی سلامتی کیخلاف دشمن کی سازشیں پایۂ تکمیل کو پہنچانے میں سازگار اور مددگار ہو سکتی ہے۔ آج قومی سلامتی کے تقاضوں کو دوسرے ہر معاملے پر مقدم رکھنے کی ضرورت ہے جس کیلئے قائداعظم کے زریں اصول اتحاد‘ تنظیم‘ یقین محکم کو حرزجاں بنانا وقت کا تقاضا ہے۔
عساکر پاکستان آج دفاع وطن کیلئے عملاً سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہیں
Dec 27, 2020