لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ مولانا شیرانی سے نظریاتی اختلاف تھا تو اسلامی نظریہ کونسل کا چیئرمین کیوں بنوایا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی بین المذاہب ہم آہنگی مولانا طاہراشرفی نے جمعیت علماء اسلام (ف) اور اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے تیر برسا دیئے۔ مولانا طاہر اشرفی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی بات کرنے والے اپنی جماعت میں بھی جمہوری رویوں کو پروان چڑھنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا غلام غوث ہزاروی سے اب تک کے اکابرین کے ساتھ سلوک سب کے سامنے ہے۔ مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ پارٹی میں گروپ بندی، اکابرین کی توہین اور شخصیت پرستی کو کس نے پروان چڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا شیرانی کیساتھ نظریات کا نہیں شخصی تصادم ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ جمہوریت کا علم بلند کرنیوالوں کو پارٹی کے اندر اختلاف برداشت نہیں ہے۔