پی ٹی آئی  مزید اقتدار میںرہتی تو ملک دیوالیہ ہوچکا ہوتا، ترجمان سندھ حکومت

Dec 27, 2022


کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی وجہ سے ملک بدترین معاشی مشکلات کا شکار ہے عمران نیازی ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے سیاسی استحکام کے بغیر ملک میں معاشی استحکام قائم نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی اقتدار میں مزید رہتی تو ملک دیوالیہ ہوچکا ہوتا، بلاول بھٹو دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم بلند کررہا ہے بلاول بھٹو نے مودی فاشسٹ کو للکارا، بے مقصد تنقید سے شہر کی خدمت نہیں ہوسکتی۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ پچھلے چار سالوں میں معاشی دہشتگردی پاکستان میں ہوئی عمران خان کی معاشی پالیسی ہم سب نے بھگتیں یہاں تک کے پاکستان دیوالیہ ہونے کی پوزیشن میں آگیا تھابیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے معیشت مشکل دور سے گزر رہی ہے دنیا بھر کا انرجی کرائسز ہمارے اوپر بھی آرہا ہے بجائے اسکے متحد ہوکر ان مسائل کا سامنا کریں اپنی پالیسیز اور اعلانات سے سیاسی افرا تفری کی صورحال کو ختم کریں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام ہوگا عمران خان اپنی زات کے عشق میں ایسے بیانات دیتے ہیں جس کا نقصان پاکستان کو ہوتا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں ہوگی تو خوشی کی بات نہیں ہے عمران خان نے گیس کے ذخائر ڈھونڈنے کے لئیے کچھ نہیں کیا آپ نے ایل این جی کی جب بہت کم قیمت تھی نہیں خریدی اپریل سے سن رہے ہیں اسمبلیاں توڑ دیں گیاسمبلی توڑنی ہے تو توڑ دو ابھی دسمبر میں بار بار کہتے ہیں بڑا اعلان لیکن پھر تاریخ دیدی، عدالت میں انڈر ٹیکنگ دیکر آتے ہیں کہ اسمبلی نہیں توڑیں گے یہ آخر کیا چاہتے ہیں؟ کے پی کا وزیر اعلی لوگوں کے بجائے عمران خان کے لاہور میں گھر کے باہر ہے عمران خان نہیں چاہتے ملک میں سیاسی استحکام ہو انکی دلچسپی صرف اقتدار سے ہے ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا سیلاب کی صورتحال میں وزیر اعظم و وزیر خارجہ لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہیں عمران خان سے ٹیلی تھون کی عوام پوچھ رہے ہیں وہ پیسہ کہاں ہے ؟شوکت خانم کے لئیے جو ہیسے مانگتے ہیں وہ پتہ نہیں کہاں جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ اسکے برعکس بلاول بھٹو نے دنیا بھر میں پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ سندھ حکومت نے ریلیف کا کام جاری رکھا ہوا ہے اٹھارہ لاکھ بارشوں سے متاثر ہوئیکچھ گھر مکمل تباہ ہوئے سندھ حکومت ڈیڑھ ارب ڈالر متاثرین کی بحالی پر خرچ کرنے جا رہی ہے ہم زرعی ملک ہیں، 65 فیصد آبادی کا تعلق اسی شعبے سے ہے عمران خان کے دور میں گندم سے لیکر ہر چیز امپورٹ ہو رہی تھی پیپلز پارٹی کے دور میں گندم امپورٹ نہیں کر رہے تھے، یہ ممکن ہوا کسان دوست پالیسی کی وجہہ سے گندم کی کاشت متاثرہ اضلاع میں کی گئی ہیزرعی سیکٹر ساڑھے 13 ارب روپے کی مدد سے سیلاب متاثرین کی مدد کی جا رہی ہے سندھ بھر میں سڑکوں کی مرمت کے 50 ارب روپے خرچ کرنے جا رہی ہے باتیں بڑے لوگ کرتے ہیں کام کم لوگ کرتے ہیں پیپلز پارٹی کی قیادت نے عوام کا مقدمہ رکھا۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کراچی کی ترقی ہو رہی ہیکہ لوگوں کو ایک بس کا روٹ ملا تو اسکی مخالفت حافظ نعیم صاحب نے کی ہے انکا کردار بتا رہا ہے وسیم اختر مشیر داخلہ تھے، 12 مئی انکے دور میں ہوا تھا ؟وسیم اختر کو چھوڑ دیں،مایوسی جن کو بیچنی ہے وہ یہی کرتے رہیں گے کراچی والوں کو سمجھنا چائیے، وسیم اختر کا ماضی کیا ہے اور حافظ نعیم کا کیا ہیں پورے چار سال وسیم اختر نے مزے کئیے اور آخر میں کاغذ بیچ کر چلے گئے کراچی والوں کو بہتری چائیے 1122 کی شکل میں کراچی والوں کو پیپلز بس سروس کی شکل میں بہتری چائیے۔ کراچی کو صحت این آئی سی وی ڈی کی صورت میں چاہئیے شہر کی ترقی اور خوشحالی کی شکل میں چاہئیے یہ صرف پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ہی دے رہی ہے۔ہم نے بلا تفریق اور یکساں خدمت کی ہے اور منفی سیاست اور تنقید سے بالاتر ہوکر آگے بھی خدمت کرتے رہینگے عوام فیصلہ کریگی کہ کس نے باتیں کی اور کس نے کام کیا۔

مزیدخبریں