سری نگر (کے پی آئی + این این آئی) مقبوضہ جموں خطے کے ضلع پونچھ سے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔پولیس نے طیب خان نامی نوجوان کوضلع کے علاقے مینڈھیرمیں تلاشی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔پولیس نے نوجوان کی غیرقانونی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کیلئے اسے عسکریت پسندوں کا کارندہ قرار دیا ہے اور اسکے خلاف مینڈھیر تھانے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کے سلسلے میں مقبوضہ کشمیر میں سیکورٹی کے نام پر کریک ڈاون محاصرے چھا پوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر تقریبات کے انعقاد کے لیے سیکوروٹی سخت کر دی گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر تمام سرکاری اداروں اور دفاتر میں بھارتی پرچم لہرانا لازمی قرار دے دیا ہے۔ڈویڑنل کمشنر کشمیر پانڈورنگ کے پول نے ڈپٹی کمشنرز کے اجلاس میں بتایا کہ یوم جمہوریہ کی تقریب کا مرکزی مقام ایس کے کرکٹ اسٹیڈیم، سری نگر ہوگا تمام سرکاری اداروں اور دفاتر میں بھارتی پرچم لہرانا لازمی۔ دوسری طرف کشمیری عوام بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر یوم سیاہ مناتے ہیں اور بھارت کے خلاف ہڑتال کی جاتی ہے۔جموں میں بھارتی خصوصی عدالت میںچار کشمیری نوجوانوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کر دی گئی ہے۔ ضلع راجوری کے طالب حسین،محمد شبیر، محمد قاسم،اور محمد صادق پر بھارت کے خلاف عسکری سرگرمیوں کا الزام ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق طالب حسین ولدحیدر شاہ ساکن دراج کوٹرناکہ ، محمد شبیر ولد غلام حسن ، محمد صادق ولد ابراہیم ساکن کوٹرناکہ، اور محمد قاسم عرف سلیمان ولد محمد شفیع ساکن انگرالہ ریاسی کے خلاف این آئی آئی کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ ان نوجوانوں کو جون اور جولائی میں گرفتار کیا گیا جبکہ محمد قاسم تاحال گرفتار نہیں ہوا۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ یہ نوجوان لشکر طیبہ کے مدد گار تھے۔غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے سابق صدر غلام احمد میر نے نئی دہلی میں مودی کی ہندوتوا حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ کشمیریوںکے حقوق بحال کرے اور بھارتی پارلیمنٹ میںان سے کیے گئے وعدے پورے کرے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انہوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے نوگام شانگس میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محض بیانات اور بلند وبانگ دعوؤں سے لوگوں کے لیے کچھ نہیں بدلا ہے جن کو بی جے پی کے دور حکومت میں امتیازی سلوک کا سامنا رہا اور دھوکہ دیاگیا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بی جے پی-آر ایس ایس اور اس کے ساتھیوں کی تقسیم کی سیاست کے خلاف جنگ میں کانگریس پارٹی کا ساتھ دیں جو اپنے فائدے کے لیے لوگوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹا رہے ہیں۔انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں دھوکہ دیاگیا ہے اور وہ تبدیلی چاہتے ہیں لیکن بی جے پی جو ہر لحاظ سے ناکام رہی ہے، اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جعلی بیانیہ بنانے میں مصروف ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میںکانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی اورلوگوں میں اعتماد پیداکرنے کے لیے جمہوری عمل کی بحالی اہم ہے۔
نام نہاد دیوم جمہوریہ پر سر کاری ادادروں میں بھارتی پر چم لہرانا لازمی قرار
Dec 27, 2022