کرونا : 14 مریضوں کی حالت نازک، نئے ویرینٹ سے گھبرانے کی ضرورت نہیں : چیئر مین این ڈی ایم اے 

اسلام آباد (خبرنگار + وقائع نگار) قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 394 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے18افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس طرح اس مدت میں ٹیسٹ کی مثبت شرح 0.53فیصد رہی۔ مزید برآں اس دوران  وائرس سے کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا جبکہ14مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان میں نئے "سب ویرئنٹ"  کا ابھی  تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہو ا، تمام ادارے نئی لہر سے  نمٹنے کے لئے بھی ہر طرح سے تیار ہیں۔ پاکستان میں کرونا ویکسین لگوانے والوں کی شرح دنیا میں سب سے ذیادہ ہے، یہ معیار آئندہ بھی قائم رکھیں گے۔ پیر کو یہاں نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ( این ای  او سی) کے  خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ عوام کرونا وائرس کے نئے ویرئنٹ سے متعلق کسی پراپیگنڈے اور افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔ حالات کنٹرول میں ہیں، نئے وائرس سے متعلق خطے کے باقی ممالک کی صورتحال پر نظر ہے۔ ضرورت پڑی تو انشاء اللہ تمام اداروں کے تعاون سے کرونا کی نئی لہر سے بھی کامیابی سے نمٹیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے دوران درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں۔ فیصلہ سازی کو سائنسی ڈیٹا سے مربوط کر نے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ اجلاس میں قومی ادارہ صحت، این سی او سی، بارڈر ہیلتھ سروسز، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے علاوہ  صوبائی  سیکرٹریز صحت نے بھی  شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ میں قومی  ادارہ صحت اور این سی او سی کے حکام نے بتایا کہ  ملک  میں اس وقت کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 0.5 فیصد ہے، پورے ملک میں صرف دو مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کرونا کے صرف 7 مریض ہسپتال میں داخل کئے گئے۔ کرونا کے نئے سب ویرئنٹ کا پھیلائو اتنا زیادہ نہیں ہے ، حالات کنٹرول میں ہیں۔ چین نے کرونا وائرس کے یومیہ کیسز اور اموات رپورٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے کہا کہ وبا کے بارے میں یومیہ معلومات شائع نہیں کریں گے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق چین میں کرونا پابندیوں میں نرمی کے بعد حالیہ دنوں میں کرونا کیسز بڑھے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن