لاہور‘ ساہیوال‘ سمبڑیال‘ چناب نگر‘ سرائے مغل‘ گیمبر اوکاڑہ چھاؤنی (نمائندگان نوائے وقت‘ نمائندہ خصوصی‘ نامہ نگاران‘ نوائے وقت رپورٹ ‘ سٹاف رپورٹر) لاہور کے مختلف علاقوں میں گیس اور بجلی کی بندش نے شہریوں کا جینا مشکل بنا دیا۔ گیس کی غیر اعلانیہ بندش سے سب سے زیادہ گھریلو خواتین متاثر ہیں اور کھانے پکانے کے اوقات میں گیس کی بندش سے شہری مجبوراً ہوٹلوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں جبکہ بڑھتی ہوئی سردی میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور شہری مہنگے داموں ایل پی جی اور لکڑیاں خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ مزید جلتی پر تیل کا کام کر رہی ہے اور گھریلو صارفین کیساتھ ساتھ کمرشل صارفین بھی شدید متاثر ہیں اور معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لیتے ہوئے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابقکئی روز سے بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث شہریوں کی گھریلو وکاروباری زندگی شدید متاثر ہورہی ہے۔ عوامی وسماجی حلقوںکاکہناہے کہ شہر کے متعدد علاقوںبھٹونگر ٗمسلم بن عقیل کالونی ٗ82/6-R ودیگر ملحقہ علاقوںمیں صبح سویرے ناشتہ کے وقت گیس کی بندش سے ناشتہ وغیرہ کیلئے شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑتاہے ۔ اس کے علاوہ بجلی بھی صبح سویرے غائب ہوجاتی ہے جس کے باعث گھریلو امور اور کاروبار کرنے میںپریشانی کاسامنا رہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بجلی وگیس کی غیر اعلانیہ طویل بندش سے صنعتی سیکٹر بھی بند ہورہے ہیں‘ عوامی و سماجی حلقوںنے وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی وزیر بجلی وتوانائی سے نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔ سمبڑیال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سمبڑیا ل شہر وگردونواح میں ایک طرف سے شدید سردی اوردھند کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف سوئی گیس کی بدترین بندش اورکم پریشر نے لوگوں کی زندگیا ں اجیرن بنا کر رکھی دی ہیں‘ شہریوں نے بتایا کہ محکمہ سوئی گیس کی طرف سے کوئی شیڈول نہ دیا گیا ہے 24گھنٹوں کے دوران بمشکل تین سے چارگھنٹے کے لیے سوئی گیس آتی ہے مگر اس کا پریشر بھی انتہائی کم ہوتا ہے اورکھانا پکنے سے قبل ہی سوئی گیس دوبارہ بند کردی جاتی ہے،شہریوں نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اورمحکمہ سوئی گیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر سمبڑیال وگردونواح میں سوئی گیس کی بندش کا باقاعدہ شیڈول جاری کیا جائے۔ چناب نگر سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چناب نگر میں صارفین گیس سے محروم چولھا جلنا ناممکن ہو چکا ہے‘ صبح کے وقت گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کافی مشکلات ہیں،ناشتہ نہیں بن پاتا اس کے بعد شام کے اوقات میں بھی گیس نہیں ہو تی گیس کی لوڈ شیڈنگ میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے غریب لوگ کھانا پکانے کیلئے مہنگے داموں لکڑیاں خرید کر جلانے پر مجبور ہیں شہریوں کی مجبوری دیکھتے ہوئے گیس سلنڈر والوں اور لکڑی فروشوں نے ریٹ ڈبل کر دیا ۔ متاثرہ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ صبح کے وقت گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے اور گیس کا پریشر پورا کیا جائے۔سرائے مغل سے نامہ نگار کے مطابق 14سے18گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی، مواضعات پڈھانہ، ہلہ اور مضافات میں دورانیہ 18 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے اس فیڈر پر آنے والے گائوں اور شہروں میں گاہک برائے نام ہونے سے تاجروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی، کاروبار تباہ ہو گئے۔ کاشتکاروں کی فصلیں پانی نہ ملنے سے سوکھ رہی ہیں۔ حکام خاموشی اختیار کرکے عوام کی ذلت کا تماشہ دیکھ کر محظوظ ہو رہے ہیں۔ کئی فیڈروں پر گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ عوامی‘ سماجی حلقوں ‘ تاجر برادری اور کسان بورڈ کے رہنما رحمت اللہ اور دیگر نے حکومت سے لیسکو حکام کے خلاف فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے۔ گیمبر اوکاڑہ چھاؤنی سے نامہ نگار کے مطابق گیمبر اور اسکے گردونواح میں گھریلو صارفین گیس پریشر میں کمی کے باعث مشکلات سے دو چار ہوکر رہ گئے ہیں۔ سردی کی بڑھتی شدت کے ساتھ گیس پریشر میں روز بروز کمی ہوتی جارہی ہے۔ صبح و شام کے اوقات میں گیس پریشر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کھانا بنانا مشکل ہوگیا ہے۔ گھریلو صارفین کھانا بنانے کے لیے متبادل ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ رہی سہی کسر رات 9 بجے کے بعد گیس مکمل بند ہونے سے نکل جاتی ہے ۔ اہلیانِ علاقہ نے حکام بالا سے گیس کی غیر اعلانیہ بندش ختم کرنے اور گھریلو صارفین کو ترجیحاً گیس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گیس‘ بجلی لوڈشیڈنگ