شنگھائی (شِنہوا)چین کے روبوٹس بنانے والے ماہرین کے ایک گروپ نے ایک چھوٹی مشین تیار کی ہے جو آکٹوپس کی نقل کر سکتی ہے جس کے خلیوں کے مواد کیمیائی دبا کے تحت رنگ بدلتے ہیں۔قدرتی دنیا میں کیمیائی اشارے کے ردعمل میں روشنی کا اخراج ہوتا ہے، اس کی مثال سیفالوپوڈس ہے جو شکاریوں سے بچنے کے لیے رنگ بدلتے ہیں۔حال ہی میں سائنس روبوٹکس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق شنگھائی کی جیا تونگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس قسم کے کیمیائی طور پر ردعمل دینے والی روشنی کو ڈی این اے نینو مشین میں شامل کرنے کے لیے کام کیا۔اس ڈی این اے نینومشین نے خلیے کے اندر تیزابیت کی تبدیلیوں کیردعمل میں روشنی بنائی۔لیبارٹری کے اندر سرانجام دیئے گئے ان تجربات کے دوران نینو سکیل مشین نے خلیے کی جھلی کے ذریعے مواد کے بالترتیب جذب کرنے اور اخراج کی شناخت کی اوراس کی مقدار درست کی۔اس تحقیق کے مطابق اس کے بعد یہ پی ایچ کی مختلف حالتوں کیردعمل میں خود کار طریقے سے شکل بدل سکتا ہے جس کے نتیجے میں اختیار کیے گئے روشنی کے رنگ ظاہر ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق یہ نیا ڈیزائن زندگی کے نظام اور ان کے معاملات کا مطالعہ کرنے کے لیے روبوٹ کے استعمال کے بارے میں سمجھ بوجھ پیش کرتا ہے۔
مشین تیار
چینی سائنسدانوں نے آکٹوپس سے متاثر ہوکررنگ بدلنے والی مشین تیار کرلی
Dec 27, 2022