اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار+خصوصی رپورٹر ) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں زیر سماعت سائفر کیس میں میں استغاثہ کے گواہوں پر وکلاء صفائی کی جرح نہ ہو سکی۔ عدالت نے ملزموں کی جانب سے دائر چھ متفرق درخواستیں نمٹاتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزموں کے اہل بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔ وکلاء صفائی کی جانب سے کمرہ عدالت میں میڈیا کی موجودگی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے بیرسٹر تیمور ملک نے کہاکہ عدالت نے گزشتہ حکم نامے میں سماعت کو ان کیمرہ قرار دیا تھا، عدالت نے استفسار کیاکہ کیا آپ میڈیا کو ٹرائل کی کوریج سے روکنا چاہتے ہیں، جس پر بیرسٹر تیمور ملک نے کہاکہ عدالت نے 14 اے کی درخواست کو منظور کیا تھا، ہم نے اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ جج نے کہاکہ عدالت حساس نوعیت کے معاملے پر استغاثہ کی درخواست پر کسی بھی وقت کارروائی ان کیمرہ قرار دے سکتی ہے۔ دوسری جانب توہین الیکشن کمشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہو گی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز کل ہوگا جبکہ الیکشن کمشن نے کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے توہین الیکشن کمشن کیس میں اوپن ٹرائل کی استدعا کی گئی ہے۔خصوصی رپورٹر کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے غلط فہمی کا فائدہ اٹھا کر نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرکے سپریم کورٹ میں دوبارہ اپیل دائر کی، اور استدعا کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سزامعطل نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست میں موقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ غلطی کا فائدہ اٹھا کر الیکشن کمیشن نے نا اہلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، انتخابات میں حصہ لینے کیلئیٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے ۔