اسلام آباد؍راولپنڈی؍ ملتان؍ جہلم (نمائندہ نوائے وقت +نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ڈپٹی کمشنر نے شاہ محمود قریشی کی 15 روز نظر بندی کے احکامات جاری کردیئے۔ احکامات جو پنڈی پولیس چیف کی سفارش پر جاری کیے گئے ہیں۔ ڈی سی کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مقدمات میں نامزد ہیں اور ان سے تفتیش درکار ہے لہٰذا ان کی نظر بندی کے آرڈر جاری کئے جاتے ہیں۔ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں ہی نظر بند کر دیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے شاہ محمود کی ضمانت منظور کی ہے اور سپریم کورٹ کے آرڈر کی مصدقہ کاپی موصول ہوچکی ہے، ہم نے عدالت کو مچلکے بھی پیش کردیئے ہیں۔ بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ ہم نے عدالت سے کہا شاہ محمود کی روبکار جاری کریں، اب ہمیں پتا چلا کہ جج صاحب اسلام آباد چلے گئے ہیں، اگر روبکار جاری نہ ہوئی تو سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع کریں گے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے سابق (ایم پی اے) چوہدری نعیم ابراہیم کو گرفتار کر لیا گیا۔ عارف والا سے تعلق رکھنے والے سابق رکن پنجاب اسبلی چوہدری نعیم ابراہیم کو پولیس نے ملتان ایئر پورٹ سے حراست میں لیا۔ چوہدری نعیم ابراہیم نے قومی و صوبائی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی بھی جمع کروا رکھے ہیں۔ پولیس کے مطابق چوہدری نعیم کے خلاف پلاٹ پر قبضہ کرنے کا مقدمہ درج ہے جس کے تحت انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق ایم پی اے 27 دسمبر تک حفاظتی ضمانت پر تھے۔ جہلم سے مختلف امیدواروں کے 15 تائید اور تجویز کنندگان کو گرفتار کر لیا گیا۔ جہلم پولیس نے بتایا کہ فواد چوہدری، چوہدری ظفر اقبال اور فوق شیر باز چوہدری ثقلین کے تائید کنندہ کو بھی گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب جمشید دستی کی دو دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی۔ جمشید دستی مظفر گڑھ پولیس کو تھانہ صدر میں درج ایک مقدمے میں مطلوب ہیں۔ جمشید دستی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمیشہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا۔ ضمانت کے بعد حلقہ میں جا کر الیکشن مہم چلائوں گا۔