ضلع پاکپتن سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے اور صوبائی حلقہ پی پی 196 سے امیدوار چوہدری نعیم ابراہیم کیخلاف ایک اور ایف آئی آر منظر عام پر آ گئی۔ایف آئی آر کے متن میں سابق ایم پی اے نعیم ابراہیم پر سرکاری نوکریاں بیچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ محکمہ تعلیم کی نوکری سات لاکھ روپے میں بیچی گئی۔محکمہ اینٹی کرپشن پولیس کے مطابق درخواست دہندہ بشیر الدین سکنہ 95 ڈی پاکپتن سے تین لاکھ روپے لئے گئے۔ اس سے پہلے سابق ایم پی اے پر ڈیرے سے ملحقہ رقبہ پر قبضہ کرنے کا بھی الزام ہے۔آج تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے نعیم ابراہیم کو پاکپتن کی اسپیشل عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ یاد رہے کہ چوہدری نعیم ابراھیم سابق ایم پی اے نے صوبائی و قومی دونوں حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں۔ سابق ایم پی اے کے بھائی چودھری عامر ابراہیم کا کہنا ہے کہ نوکریاں بیچنے کا الزام محض الزام ہے۔ حقائق پر مبنی نہیں ہے۔