لیبیا میں کشیدگی کا سلسلہ برقرار ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد افراد دیگر ممالک کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں۔ فورسز اور مظاہرین میں جھڑپوں کے بعد بن غازی ، زاویہ اورالبیدہ شہر پرحکومت کے مخالفین نے قبضہ کرلیا ہے ۔ ان علاقوں میں عمارتوں پر سیاہ، سرخ اور سبز رنگ کے پرچم لہرا دیئے گئے ہیں۔ زاویہ میں مظاہرین کے قبضے کے بعد شہریوں نے نماز شکرانہ اداکی۔ اس موقع پر معمر قذافی کے خلاف ریلی بھی نکالی گئی اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ لیبیا کے کئی مشرقی اور مغربی شہروں میں حکومتی مخالفین نے اقتدار کی منتقلی کے لیے قومی کونسل تشکیل دے دی ہے۔ دوسری جانب لیبیا کے شورش زدہ علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی شدید قلت پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ لیبیائی عوام کی مدد کیلئےتیار ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کونسل میں لیبیا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئےعالمی طاقتوں کے وزرائےخارجہ کا خصوصی اجلاس آج ہورہا ہے۔ اجلاس میں لیبیا میں عوام پر تشدد روکنے اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف اقدامات پرغور کیا جائے گا۔