لاہور (خبر نگار) وفاقی وزیر امور کشمیر اور پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو وسیع تر قومی مفاد میں بالغ نظری اپنانی چاہئے اور اہم قومی امور پر مخالفت برائے مخالفت کا وطیرہ نہیں اختیار کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کے مفاد کے خلاف ذاتی مفادات اور کاروباری سیاست کرنے والوں کے دن گنے جا چکے ہیں اور باشعور عوام آنے والے عام انتخابات میں کوتاہ اندیش، کرپٹ اور بیرونی طاقتوں کے ہاتھوں استعمال ہونے والوں کی سیاست کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف پنجاب حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث پنجاب میں عوام کا سامنا کرنے سے گریزاں ہیں اس لئے دیگر صوبوں خصوصاً سندھ میں پتلی تماشے کرتے پھر رہے ہیں مگر اس سے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا۔ اس سے بہتر ہو گا کہ وہ بیرون ملک اپنی جائیداد اور وسیع کاروبار پر توجہ دیں۔ مختلف وفود سے لاہور کے پارٹی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے میاں منظور وٹو نے کہا کہ قومی مفادات پر عالمی دباﺅ اور اقتصادی پابندیوں کی دھمکیوں کو رد کر کے جرا¿ت مندانہ انقلابی فیصلوں سے صدر زرداری نے دور اندیشی، تدبر، جرا¿ت مندی اور عوامی امنگوں کی حقیقی ترجمانی کا حق ادا کر دیا جسے پوری قوم ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے گوادر پورٹ آپریشن دیرینہ، آزمودہ دوست ہمسایہ ملک عوامی جمہوریہ چین کے حوالے کرنے اور عالمی پریشر و دھمکیاں مسترد کر کے پاک ایران گیس منصوبہ کے معاہدہ پر دستخط کر کے پاکستانی قوم ہی نہیں بلکہ پورے خطے اور عالم اسلام کی بھرپور جرا¿ت مندانہ نمائندگی کا حق ادا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ آپریشن کی ذمہ داری چین کے سپرد کرنے کا فیصلہ دوررس نتائج کا حامل ہے اور یہ فیصلہ پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر باہمی معاہدہ کر کے صدر زرداری نے توانائی بحران حل کرنے کی جانب ٹھوس عملی پیشرفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے امریکہ سمیت عالمی استعماری قوتوں کی جانب سے پاکستان پر بہت زیادہ دباﺅ تھا اور حال ہی میں اقتصادی پابندیوں سمیت سنگین نتائج کی متعدد دھمکیاں بھی دی گئیں تاہم بھٹو کی فکر اور بینظیر بھٹو کے وژن کے امین آصف زرداری نے قومی مفادات پر کوئی دباﺅ خاطر میں لانے یا دھمکیوں سے ڈرنے کی بجائے ڈٹ کر جرا¿ت مندانہ فیصلے کئے۔