کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف نے کراچی میں جاری آپریشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کراچی آپریشن کسی دباﺅ کے بغیر آخری دہشت گرد کے خاتمے اور مکمل قیام امن تک جاری رکھا جائیگا۔ رینجرز‘ پولیس، دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے مشترکہ طورپر کراچی میں جرائم پیشہ عناصر اور انکے سرپرستوں کی گرفتاری کیلئے جاری کارروائیوں کو مزید تیز کریں۔ تمام گرفتار ملزموں کیخلاف تفتیش کو مو¿ثر انداز میں مکمل کی جائے۔ حکومت سندھ پراسیکیوشن کے نظام میں اصلاحات کو مزید تیز کرے۔ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں میں کوآرڈینیشن کا نظام مزید مربوط کیا جائے۔ کراچی آپریشن کے حوالے سے وفاقی حکومت صوبائی حکومت اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ ہرممکن تعاون کریگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئرپورٹ پر امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں صوبے کے مجموعی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آگاہ کیا کہ سندھ حکومت کراچی میں قیام امن کیلئے مربوط انداز میں اقدامات کر رہی ہے۔ رینجرز‘ پولیس اور دیگر ادارے مل کر دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے گرین لائن منصوبہ شروع کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کیساتھ ملکر کراچی شہر کی ترقی کیلئے ہرممکن اقدامات کریگی۔ چیف سیکرٹری‘ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے امن و امان کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ کراچی میں دہشت گردوں‘ انکے سہولت کاروں اور مالی معاونین سمیت جرائم پیشہ عناصر کے تمام گروپ اور انکے سرپرستوں کا خاتمہ کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے کراچی آپریشن مزید تیز کریں۔ کراچی سے سٹریٹ کرائم سمیت دیگر جرائم کے خاتمے کیلئے بھی مربوط اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے کراچی آپریشن میں پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور انہیں شاباش دی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن دیکھ کر خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حکومت سندھ دہشت گردی کیخلاف بنائے گئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد مزید مو¿ثر بنائے۔ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرکے ہی کراچی سمیت ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم کراچی پہنچے تو ایئرپورٹ پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انکا استقبال کیا۔ دریں اثنا نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف کہا کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔ اسے دہشت گردی‘ پانی سمیت تمام مسائل سے نجات دلائیں گے۔کراچی کو دہشت گردی‘ قتل غارت‘ ٹارگٹ کلنگ سمیت تمام مسائل سے نجات دلائیں گے۔ بجلی کے منصوبے بھی شروع کر دیئے ہیں۔ ان کی تکمیل سے یہاں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوجائیگا، کراچی آپریشن کے نتائج مثبت برآمد ہو رہے ہیں۔ شہر قائد میں امن کی فضا بحال ہورہی ہے، لوگ سکھ کا چین لے رہے ہیں، کراچی کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ کراچی کے عوام‘ صنعتکار‘ تاجر کراچی آپریشن کے نتائج سے مطمئن ہیں، کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔ یہاں امن و امان کی صورتحال کی بہتری ناگزیرہے۔ شہر قائد کو ایک بار پھر سے خوبصورت بنائیں گے۔ آنے والے وقتوںمیں قوم کو نیا کراچی نظر آئیگا۔
نوازشریف/ کراچی آپریشن
کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ کراچی میں امن اور روشنیوں کی مکمل بحالی تک آپریشن بند نہیں ہوگا۔ انفرا سٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار اسی طرح جاری رہی تو آئندہ 8 سے 10 سال میں پاکستان جنوبی ایشیا کا اہم ترین ملک بن جائیگا۔ انو بھائی پارک ناظم آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیر کئے جانے والے ماس ٹرانزٹ گرین لائن بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ گرین لائن بس منصوبے کو کراچی کے تجارتی مراکز تک توسیع دی جائیگی۔ تقریب میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (فنکشنل) ایم کیو ایم کے ارکان اور عمائدین شہر موجود تھے۔ وزیراعظم نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور پودا بھی لگایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت دیگر محکموں نے مشترکہ کوششیں کرکے منصوبے کو عملی شکل دی۔ یہ منصوبہ کراچی کے ٹرانسپورٹ کے نظام کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس منصوبے میں چلنے والی بسیں جس جس علاقے سے گذریں گی، وہاں کے عوام کو آسانی ہوگی، معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ ماضی میں کراچی کے حالات خراب تھے، آج کراچی میں امن قائم ہو رہا ہے۔ بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر سنگین جرائم میں بہت حد تک کمی آئی ہے بہت سے جرائم قریباً ختم ہوچکے ہیں۔ کراچی آپریشن آخری اور اہم مراحل میں ہے۔ امن وامان کے حوالے سے اقدامات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ کراچی کو ہمیشہ کیلئے جرائم سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ امن کی مکمل بحالی کے بعد ہماری توجہ صرف ترقیاتی منصوبوں پر ہوگی۔ کراچی شہر کی فطری خوبصورتی اور اسکا حسن واپس لائیں گے۔ کراچی کو جنوبی ایشیا کا بہترین شہر بنائیں گے۔ کراچی گرین لائن بس لاہور کی میٹرو بس سے زیادہ خوبصورت ہوگی۔ منصوبے کے اختتام پر اسکو بلیولائن منصوبے سے ملنا تھا تاہم بلیولائن منصوبہ تاخیر کا شکار ہے اسلئے میں گرین لائن منصوبے کی تجارتی علاقوں تک توسیع کا اعلان کرتا ہوں۔ لیاری ایکسپریس وے کے آخری مراحل کے منصوبے پر مارچ میں کام شروع کردیا جائیگا جس کیلئے 2 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی۔ کراچی لاہور موٹروے پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ ملتان لاہور پر بھی جلد کام شروع کر دیا جائیگا۔ یہ پہلا موقع ہو گا کہ کراچی سے پشاور تک موٹر وے مکمل ہو گی۔ یہ بڑے منصوبے فاصلوں کے ساتھ دلوں کو بھی ملائیں گے۔ ہم صرف ایک صوبے پر توجہ نہیں دے رہے بلکہ بلوچستان، خیبر پی کے، پنجاب اور سندھ یکساں طور پر انفرا سٹرکچر کے منصوبوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ تھر میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ تھر میں کوئلے کے بڑے ذخائر ہیں۔ تھر میں 1300 میگاواٹ بجلی کے پلانٹ لگائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے، دہشت گردوں کے ساتھ انکے سہولت کاروں کو بھی نہیں چھوڑا جائیگا، وہ وقت آئے گا جب ہم امن و امان نہیں بلکہ صرف اور صرف ترقی کی باتیں کرینگے۔ اب پوری طاقت کے ساتھ مسائل حل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے گرین لائن بس منصوبے پر وزیر اعلیٰ سند ھ سید قائم علی شاہ کے تحفظات دور کرتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ 18 کلومیٹر سے کم کر کے 11 کلومیٹر نہیں کیا گیا بلکہ اس کا 7 کلومیٹر کا ٹریک زمین پر ہو گا۔ باقی زیر زمین ہو گا جو مل کر 22 کلومیٹر بنتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں ایک بار پھر بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائمز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ادارے پولیس کی سکیورٹی کے لئے موجود ہیں۔
نوازشریف/ گرین لائن