کراچی (آن لائن+نوائے وقت رپورٹ) سندھ اسمبلی میں جمعہ کے روز مختصر عرصہ کے سوالات کے فوری طور پر جوابات نہ ملنے پر اپوزیشن اور حکومت کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہیں، ایم کیو ایم کے محمد حسین نے کہا کہ جب قانون کے مطابق مختصر مدت کے سوالات کا 15 روز کے اندر جواب دینا لازم ہے مگر اس کے باوجود 28 روز گزر گئے مگر ان کے جوابات نہیں آئے، سینئر وزیر خزانہ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزراء کے پاس کئی سوالات آتے ہیں مختصر سوالات کے جوابات 15 روز میں آجاتا ہے مگر اسمبلی کے ایجنڈا میں ہر محکمہ کے لئے دن طے کیا جاتا ہے اس لئے مختصر مدت کے سوالات کا اسمبلی کے اندر جوابات دینے میں دیر ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا ڈپٹی سپیکر شہلا رضا اس پر رولنگ دے چکی ہیں آئندہ اجلاس میں طے کیا جائے گا جس پر سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ تمام سوالات کے جوابات آتے ہیں ہم چھپ کر بھاگ نہیں رہے ۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سندھ اسمبلی سے واک آئوٹ کر دیا، اپوزیشن ارکان نے شکوہ کیا کہ توجہ دلائو نوٹس پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جب حکومتی ارکان بات کرتے ہیں تو انہیں 30 منٹ بات کرنے دی جاتی ہے۔ رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کے رویے کے خلاف مذمتی قرار سندھ اسمبلی میں جمع کرا دی ہے، شہلا رضا نے 25 فروری کے اجلاس میں مجھ پر ذاتی حملے کئے۔